Day: ستمبر 19، 2022


رنجیت سنگھ کا مجسمہ توڑا جا سکتا ہے تاریخ سے حذف نہیں کیا جا سکتا

ان کی سلطنت اور حکمرانی کی توسیع ان کی کثیر المذہبی پنجابی فوج سے منسوب ہے جو سکھوں، مسلمانوں، اور ہندوؤں پر مشتمل تھی۔ ان کی فوج کے بہت سے کمانڈر جیسے شیخ الٰہی بخش، غوث خان، امام شاہ، مظہر علی، سلطان محمود خان، محمد خان ظفر، نذیر الدین الٰہی، اور فقیر عزیز الدین مسلمان تھے۔ اسی طرح ان کے وزرا کا تعلق مختلف مذہبی برادریوں سے تھا۔ مثال کے طور پر، فقیر عزیز الدین (مسلمان) نے ان کے وزیر خارجہ کے طور پر کام کیا۔

پاکستان: ’انقلابی امدادی و احتجاجی کمپئین‘ کے منتظم اویس قرنی کا انٹرویو

ہم دنیا کے محنت کش طبقے سے کہتے ہیں، جیسا کہ مارکس نے خود کہا، دنیا بھر کے محنت کشو ایک ہو جاؤ۔ ہمارا نعرہ ہمارے دکھ برابر ہیں۔ ایک کی چوٹ سب کی چوٹ ہے۔ لہٰذا ہم دنیا کے دیگر حصوں کے ساتھیوں سے اپیل کرتے ہیں کہ ہم اس جدوجہد میں خود کو تنہا نہیں سمجھتے۔ ہماری جدوجہد آپ کی جدوجہد ہے اور ہمارا درد آپ کا درد ہے۔ آپ کا ساتھ بہت اہمیت کا حامل ہے اور ہماری جدوجہد، ذہنوں اور دلوں میں ایک اعلیٰ مقام رکھتا ہے اور اس بار ہم یکجہتی کا کھل کر اظہار کر سکتے ہیں اور محنت کش طبقے کی مختلف قومیتوں کے گرد یکجہتی پیدا کر سکتے ہیں، ایک تنظیم بنا سکتے ہیں، ایک انٹرنیشنل تشکیل دے سکتے ہیں جو اس غیر منصفانہ نظام کا مقابلہ کر سکے جو ایمازون سے ارجنٹائن، چلی سے لے کر لبنان، یورپ سے مشرق وسطیٰ اور یوکرین، امریکہ سے آسٹریلیا اور افریقہ سے لے کر ایشیا تک دنیا میں ہر جگہ تباہی پھیلا رہا ہے۔ اور ہم ایک بین الاقوامی تنظیم بنا سکتے ہیں جو ان تمام مصائب کا خاتمہ کر سکے۔