Month: 2022 اکتوبر


فرانس: مہنگائی کے خلاف ہزاروں افراد کا احتجاجی مارچ، آج ہڑتال کی کال

فرانس کی 7 میں سے 4 ریفائنریز، جو پیرس میں واقع ہیں، اتوار کے روز مکمل بلاک رہیں۔ فرانسیسی کمپنی نے اعلان کیا کہ اس نے اپنی ریفائنریوں میں عملے کی نمائندگی کرنے والی دو سب سے بڑی یونینوں کے ساتھ معاہدہ کر لیا ہے۔ تاہم سخت گیر سی جی ٹی یونین نے اس معاہدے کو قبول کرنے سے انکار کر دیا اور اس کے ممبران نے احتجاج جاری رکھا ہوا ہے۔

ایران: انقلابی تحریک سے لرزتی ملاں ریاست

ملائیت کے انقلابی دھڑن تختے کی صورت میں ملک میں امکانی طور پر ایک نسبتاً جمہوری حکومت بنے گی جو اپنے تیئں ایک لازمی اور مثبت پیش رفت ہوگی۔ اس سے سیاسی پارٹیاں فروغ پائیں گی۔ بائیں بازو کی قوتوں کو بھی پھلنے پھولنے کا موقع ملے گا۔ جو مستقبل کے سوشلسٹ ایران کا راستہ ہموار کرے گا۔ ایران کے اندر ہونے والی یہ تبدیلیاں لامحالہ پاکستان میں موجود انقلابی قوتوں کا حوصلہ بڑھائیں گی۔ ملک میں موجود سیاسی گھٹن کا خاتمہ ہوگا اور انقلابی تبدیلی کی مہک سیاسی فضا کو معطر کرے گی۔ افغانستان پر مسلط سیاہ رجعت کے حوصلے پست ہوں گے۔ اس لیے ایران کی موجودہ تحریک ہر انقلابی کی حمایت اور یکجہتی کا تقاضا کرتی ہے۔ پاکستان میں تحریک کے ابھار کی صورت میں جنم لینے والی کوئی سیاسی تشکیل انقلابی قوتوں کی موجودگی کی وجہ سے یقینا ایران کی نسبت ایک قدم آگے ہو گا جو اپنی باری میں ایران کو اپنے پیچھے کھینچ سکتی ہے۔

قائد اعظم یونیورسٹی کی زمینوں پر پھر قبضہ

ملک میں لینڈ مافیا نے بڑے بڑے قبضے کئے ہیں۔ قائد اعظم یونیورسٹی کی اراضی ہتھیانا کوئی ایسا بڑا قبضہ نہیں۔ بات لیکن یہ ہے کہ یہ یونیورسٹی ایوان صدر، وزیر اعظم سیکریرٹیریٹ اور سپریم کورٹ سے صرف تین کلومیٹر کے فاصلے پر ہے۔ یہ یونیورسٹی ان عمارتوں سے بالکل سامنے دکھائی دیتی ہے۔ طاقت کے ایوانوں میں بیٹھے لوگ بلا خوف جب سر عام جرائم کا ارتکاب کرتے ہیں تو اس کا مطلب صرف یہی نکلتا ہے کہ اسلامی جمہوریہ پاکستان میں مفاد عامہ کی کسی کو فکر نہیں ہے۔ اگر ایسا ہی ہے تو پھر اس ملک کا مستقبل بہت تاریک ہے۔

ایران: مظاہرین نے آیت اللہ خمینی کے مجسمے کا ’سر قلم‘ کر دیا

آیت اللہ کے سپریم لیڈر کے طور پر شخصی تسلط کے خلاف نعرے بنیادی طور پر اس حکومت اور جبر کو مسترد کر رہے ہیں۔ ایرانی نوجوان اور خواتین یہ طے کر چکے ہیں کہ آیت اللہ کی حکمرانی کا خاتمہ کئے بغیر ان کے مستقبل کی بہتری کا کوئی امکان موجود نہیں ہے۔

لنچ بریک بطور مزاحمت: ایرانی طلبا و طالبات کا ایک ہی میس میں کھانا

ایران ہیومن رائٹس کے مطابق میڈیکل سائنسز یونیورسٹی کے مرد و خواتین طلبہ نے مسلسل دوسرے روز کیفے ٹیریا میں صنفی رکاوٹوں کے بغیر کھانا کھایا۔ یہ عمل ایرانی حکومت کی طرف سے صنفی رکاوٹوں کے خلاف احتجاج ریکارڈ کروانے کا حصہ قرار دیا جا رہا ہے۔