Month: 2025 اپریل


سی پیک کے 10 سال: ٹوٹے وعدے اور مسلسل نظر انداز ہوتا بلوچستان

چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) کے آغاز کو 10 سال مکمل ہو چکے ہیں۔ یہ ایک ایسا منصوبہ ہے جس نے پاکستان میں ایک بڑی اقتصادی تبدیلی لانے کا وعدہ کیا تھا۔ اگرچہ کچھ پیش رفت ہوئی ہے، لیکن مجموعی تصویر اصل نقطہ نظر اور اہداف سے بہت دور ہے۔ سکیورٹی چیلنجز، کمزور گورننس اور تاخیر نے اپنا کردار ادا کیا ہے۔ اس کے باوجود اس کہانی کا سب سے نازک اور تکلیف دہ حصہ بلوچستان کا اخراج ہے۔ سی پیک کے لیے سٹریٹجک لحاظ سے سب سے اہم خطہ ہونے کے باوجود یہ حاشیے پر ہی رہاہے۔ یہ صرف پالیسی کی ناکامی نہیں ہے بلکہ ناانصافی کا واضح معاملہ ہے۔

برصغیر پاک و ہند کے امن پسند ہمسائیوں کا مشترکہ بیان برائے امن!

”ہم، برصغیر کے فکرمند ہمسایہ شہری، پہلگام وادی اور دنیا کے کسی بھی مقام پر کسی بھی بہانے سے معصوم و نہتے انسانوں پر دہشت گردی کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔
ہم پہلگام دہشت گردی کی مکمل، غیر جانبدار اور شفاف تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہیں تاکہ دہشت گردوں اور مجرموں کو بے نقاب کر کے انصاف کے کٹہرے میں لایا جا سکے۔
ہم بھارت اور پاکستان کے درمیان جاری کشیدہ اور خطرناک صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہیں اور دشمنی اور جنگی جنون کے خاتمے کی اپیل کرتے ہیں۔
ہم سمجھتے ہیں کہ جنگی جنون کو ہوا دینا اور کشیدگی کو کسی بھی عسکری تصادم میں بدلنا ہمارے ممالک اور امن پسند عوام کے لیے شدید تباہ کن ہوگا۔
ہماری رائے ہے کہ موجودہ کشیدگی کو کم کر کے بین الریاستی تنازعات کے پرامن حل کے لیے مذاکرات کا آغاز ضروری ہے۔
ہم بھارت اور پاکستان کی حکومتوں سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ صورتحال کو قابو سے باہر ہونے سے بچائیں۔ مکالمے کی منطق کو تباہی کے ہتھیاروں کی دیوانگی پر غالب آنا چاہیے۔“

پنجاب ڈائری: کسان، دھوتی اور گندم کی سنہری فصل

شہر کے بھیڑ سے نکل کر اگر آپ ان دنوں میں کسی ہائی وے یا موٹر وے پر سفر کرتے ہیں تو ایک دلکش منظر آپ کا منتظر ہوتا ہے۔ یہ گرمی میں چمکتے ہوئے گندم کے سنہرے کھیت ہیں۔ تاہم حیرانی کی بات یہ ہے کہ نہ کہیں کوئی کسان اپنی روایتی درانتی لیے نظر آتا ہے، نہ کوئی کمبائن ہارویسٹرکے ساتھ۔ فصل کٹائی کے لیے تیار ہے لیکن کھیت خالی ہیں۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ گندم کی فصل اب کسانوں کے لیے بوجھ بن چکی ہے۔

گلگت بلتستان میں ہزاروں افراد سراپا احتجاج: مائنز اینڈ منرلز بل مقامی وسائل پر قبضہ کی کوشش قرار

مظاہرین نے مطالبہ کیا کہ قدرتی وسائل پر مقامی آبادی کی ملکیت کو تسلیم کیا جائے اور ان وسائل کی حفاظت کی جائے۔ ان کا اصرار تھا کہ مقامی وسائل سے متعلق کوئی پالیسی عوامی مشاورت کے بغیر تیار نہیں کی جانی چاہیے۔انہوں نے انتباہ دیا کہ کسی بھی یکطرفہ فیصلے کی شدید مخالفت کی جائے گی۔

جے این یو طلبہ یونین: بائیں بازو میں تقسیم کے باوجود لیفٹ یونٹی 3 عہدوں پر کامیاب

جواہر لعل نہرو یونیورسٹی سٹوڈنٹ یونین(جے این یو ایس یو) کے انتخابات کے نتائج جاری ہو گئے ہیں۔ بائیں بازو میں تقسیم کے باوجود لیفٹ یونٹی پینل نے تین کلیدی عہدوں کی نشستیں جیت لی ہیں، جبکہ ہندو انتہاء پسند تنظیم آر ایس ایس سے وابستہ دائیں بازو کی طلبہ تنظیم اکھل بھارتیہ ودیارتھی پریشد(اے بی وی پی) کی 10سال بعد واپسی ہوئی ہے اور انہوں نے ایک نشست جیت لی ہے۔

لاہور: گرینڈ ہیلتھ الائنس کے مظاہرین کے خلاف کریک ڈاؤن، متعدد گرفتار

’جنگ‘ کے مطابق لاہور میں گرینڈ ہیلتھ الائنس کے دھرنے کے 23 ویں روز دھرنے کے شرکاء نے پیر کے روز ایوان وزیر اعلیٰ کا رُخ کرلیا۔ شرکاء بیریئرز اور رکاوٹیں ہٹاتے ریلی کی صورت میں چیئرنگ کراس سے ایوان وزیر اعلیٰ کے سامنے پہنچ گئے تھے۔ پولیس نے روکنے کی کوشش کی تو جھڑپیں شروع ہوگئیں۔

پولیس نے ریکارڈ پیش نہ کیا: علی وزیر کی درخواست ضمانت پر سماعت 10 مئی تک ملتوی

سابق ممبر قومی اسمبلی اور پشتون تحفظ موومنٹ کے رہنما علی وزیر کی درخواست ضمانت پر سماعت ایک مرتبہ پھر ملتوی کر دی گئی ہے۔26اپریل کو نواب شاہ کی انسداد دہشت گردی عدالت میں علی وزیر کی درخواست ضمانت پر سماعت کی تاریخ مقرر تھی، تاہم پولیس نے ریکارڈ پیش نہ کیا۔ عدالت نے پولیس کو آئندہ تاریخ سماعت پر ریکارڈ پیش کرنے کا حکم دیا۔

ٹرمپ اور پیوٹن کی طرف سے یوکرین پر مسلط کردہ ’امن‘!

مباحثوں کو سن کر میں ان کی نظریاتی گہرائی اور باریکیوں پر توجہ سے بے حد متاثر ہوا ہوں، یہ ایسی چیز ہے جو ہمارے ہاں اکثر کمیاب ہوتی ہے۔تاہم جب بات میرے ملک کی آتی ہے، تو میں اس انداز فکر کی ضرورت پر سوال اٹھاتا ہوں، خاص طور پر جب اسے پہلے سے طے شدہ سچائیوں کی دوبارہ تصدیق کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔ ’اصل دشمن ہمارے اپنے گھر میں ہے‘۔ لہٰذا ہمیں اسے بے نقاب کرنا، اس کا مقابلہ کرنا اور اس سے لڑنا ہوگا۔ ورنہ ہم بورژوازی یا اصلاح پسندوں سے کیسے مختلف ہونگے؟

مشکلات کا شکار پاکستانی کسان

جنرل عاصم کا 6 کینال پراجیکٹ فی الحال روک دیا گیا ہے۔ پہلے سندھی اس کے خلاف کھڑے ہوئے اور اب بھارت نے 1960 میں جنرل ایوب اور نہرو کے درمیان طے پانے والے سندھ آبی معاہدے کو معطل کرنے کے اعلان کے بعد توہین میں مزید اضافہ کر دیا ہے۔ دوسری طرف پنجاب میں گولڈن فصل کی کٹائی ہو رہی ہے، لیکن ابھی تک حکومت کی طرف سے کم از کم امدادی قیمت (MSP) مقرر نہیں کی ہے۔ ایم ایس پی کی عدم موجودگی کی وجہ سے پچھلے سال گندم کے کاشتکاروں کو جو ’زخم‘ ملے تھے وہ ابھی تازہ ہیں اور ایک اور فصل دوبارہ انہیں پریشان کرنے کے لیے تیار ہے۔

ثور انقلاب: تاریخ افغانستان کا درخشاں باب

جنوبی ایشیا میں یادگار واقعات کی مناسبت سے کئی دن ہر سال منائے جاتے ہیں۔ تاہم ایک واقعہ ایسا ہے جسے تاریخ کے اوراق میں سے کھرچ دینے کی پوری کوشش حکمران طبقے نے کی ہے۔ یہ 27 اپریل 1978ء کو افغانستان میں برپا ہونے والا ثور انقلاب ہے۔ سامراجی میڈیا، حکمران طبقے کے دانشور اور سرکاری تاریخ دان اس انقلاب سے پہلے اور بعد میں جنم لینے والے واقعات کو مسخ کر کے عوامی شعور پر سے مٹا دینے کی سعی میں جھوٹ اور منافقت کی ہر حد تک گئے ہیں۔ اس حقیقت پر پردہ ڈال دیا گیا ہے کہ جنوبی ایشیا کی تاریخ میں سب سے ریڈیکل سماجی، معاشی اور ثقافتی اصلاحات کا آغاز ثور انقلاب کے بعد افغانستان میں ہوا تھا۔