ایک تازہ ترین سروے کے مطابق ناروے کی انتہائی دائیں بازو کی جماعت فریم سکریتس پارٹی (ایف آر پی)اس وقت ملک کی سب سے مقبول جماعت بن گئی ہے۔ سروے میں اس جماعت کو 24.2 فیصد حمایت حاصل ہے، جبکہ دائیں بازو ہی کی کنزرویٹو جماعت ہوئرے H کو 20.3 فیصد اور سوشل ڈیموکریٹ جماعت آربائیدرپارٹی (اے پی)کوصرف 17.7 فیصد حمایت حاصل ہے۔
مزید پڑھیں...
ماحولیاتی تبدیلیوں سے متاثر ہونے والے ہاریوں کے مسائل
جب فصل تیار ہو جاتی ہے تو ہاریوں کو زمیندار فصل کی تیاری پر ہونے والے لاگت کا خرچہ نکال کر فصل کی پیداوار کا آدھا حصہ دیتے ہیں، جو آخر میں ان کے لیے نہ ہونے کے برابر بچتا ہے۔ تاہم گزشتہ کچھ سے سالوں ملک کے اندر رونما ہونے والی ماحولیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے ہاریوں کو کچھ بھی نہیں بچ رہا ہے، الٹا وہ قرض دار ہوتے جارہے ہیں۔
صدارتی آرڈیننس: حق مانگنے کا حق بھی ڈی سی کی اجازت سے مشروط
یہ آرڈیننس بنیادی انسانی حقوق سے مغائر ہی نہیں بلکہ سامراجی اور آمرانہ ہے، جس کے خلاف لڑنے کے علاوہ سیاسی قوتوں کے خلاف کوئی راستہ نہیں ہے۔ تاہم یہ بھی واضح ہو چکا ہے کہ اس خطے میں سیاسی، آئینی اور معاشی آزادیوں کے لیے واضح پروگرام اور منشور کی بنیاد پر سیاسی جدوجہد منظم کرنے کی ضرورت پہلے سے کہیں زیادہ شدت سے اپنا اظہار کر رہی ہے۔
انسداد ہراسانی
٭ملک کے تمام تعلیمی اداروں میں طلباء و طالبات کی قیادت میں منتخب’انسدادِ ہراسانی کمیٹیاں‘تشکیل دی جائیں۔
٭یونیورسٹیوں میں ہر کلاس اور سیکشن میں انتخابات کے ذریعے ایک مرد اور ایک خاتون نمائندہ منتخب کیا جائے، جن پر مشتمل ہر ڈپارٹمنٹ میں ایک ’انسدادِ ہراسانی وتفریق کمیٹی‘ تشکیل دی جائے۔
٭ ہر ڈپارٹمنٹ کمیٹی دو نمائندہ طالب علم منتخب کرے، اور اس طرح تمام ڈپارٹمنٹس سے منتخب ان نمائندوں پر مشتمل یونیورسٹی کی مرکزی کمیٹی کا قیام عمل میں لایا جائے۔
٭کالجوں میں یہی عمل 11ویں اور12ویں جماعت کے منتخب طلبہ نمائندوں پر مشتمل کمیٹیوں کی تشکیل کی صورت میں کیا جائے۔
کالعدم عسکری تنظیموں کی سرگرمیوں اور صدارتی آرڈیننس کے خلاف 16 نومبر کو احتجاج ہوگا
٭پیس فل اسمبلی اینڈ پبلک آرڈر آرڈیننس 2024ء ایک سامراجی، آمرانہ اور کالا قانون ہے، جسے فی الفور منسوخ کیا جائے۔
٭سیکولر، آزادی پسند، ترقی پسند اور سوشلسٹ نظریات کے حامل سیاسی کارکنوں کو دہریہ اور ملحد قرار دینے اور ان کارکنان کو سرعام قتل کرنے پر لوگوں کو اکسانے والے تمام عناصر کو فی الفور گرفتار کیا جائے۔
بچوں کی سرکار
بڑوں کا راج تو صدیوں سے ہے زمانے میں
پی آئی اے کی نجکاری کے عمل میں مالی رکاوٹیں اور تنازعات
پاکستان کے معاشی اصلاحات کی کوششوں میں ہونے والے نشیب و فراز کی عکاسی کرتے ہوئے، پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز (پی آئی اے) کی نجکاری کا عمل نمایاں رکاوٹوں کا شکار ہوا ہے۔ نگراں حکومت کی جانب سے اس نجکاری مہم کا آغاز کیا گیا، جس کی قیادت ریٹائرڈ بیوروکریٹ فواد حسن فواد کر رہے ہیں، جو کہ ایک سابق ڈی ایم جی افسر ہیں اور ان پر قومی احتساب بیورو (نیب) میں مقدمات بھی رہے ہیں۔
نجکاری: حکمران گروہوں کا مکروہ دھندہ
حالیہ آئی ایم ایف پروگرام کی 25ویں شرط کے مطابق پاکستان ایئر لائنز کی نجکاری کو آگے بڑھانے کا حکم دیا گیا تھا۔ آزاد منڈی کی شفاف نجکاری پالیسی میں تمام ممکنہ بولی دہندگان "پراسرار” طور پر غائب ہوگئے، اور یہ عمل اس وقت مذاق بن گیا جب واحد بولی دہندہ کمپنی "بلیو ورلڈ سٹی” نے تین سو ارب روپے کی مالیت کی کمپنی کے 60 فیصد حقوق کی قیمت 10 ارب روپے کی حقیر بولی دے کر طے کی۔ یاد رہے کہ حکومت نے کم سے کم قیمت 85 ارب روپے مقرر کی تھی۔
پی آئی اے کی نجکاری نامنظور: پی ٹی یو ڈی سی
سنئے پاکستان ٹریڈ یونین ڈیفنس کمپئین کے انور پنہور کا تجزیہ و تبصرہ بعنوان ’پی آئی اے کی نجکاری نامنظور‘
ایران پر اسرائیل کے اگلے حملے کا فیصلہ آج امریکی انتخاب میں ہو گا
ایران اپنی سرزمین پر اپنے ایک اتحادی کے اس قتل کا جواب دینے سے ہچکچاتا رہا،یہاں تک کہ اسرائیل نے بیروت میں حسن نصر اللہ کو ایرانی پاسداران انقلاب کے بریگیڈیئر جنرل عباس نیلفر وشان کے ہمراہ قتل کر دیا۔میجر جنرل محمد رضا زاہدی کے بعد یہ پاسداران انقلاب کے دوسرے اعلیٰ افسر تھے، جنہیں اسرائیل نے قتل کیا۔ میجر جنرل محمد رضا زاہدی کو یکم اپریل کو دمشق میں ایرانی قونصل خانے میں ایک آپریشن میں مارا گیاتھا۔ اس واقعے نے تہران کو 13 اپریل کو اسرائیل پر اپنا پہلا جوابی حملہ کرنے پر مجبور کیا۔