خبریں/تبصرے

[molongui_author_box]

امریکہ آئی ایم ایف کو کیسے کنٹرول کرتا ہے؟ بلاکنگ اقلیت کے ذریعے

دوسری عالمی جنگ کے خاتمے پر امریکہ میں بریٹن ووڈ کے مقام پر ورلڈبنک اور آئی ایم ایف کی بنیاد رکھی گئی تو مقصد جنگ سے تباہ حال یورپی ممالک کی بحالی تھی۔ ان اداروں کو، جو اب اقوام متحدہ کے ذیلی ادارے ہیں، بنانے کے لئے لگ بھگ چالیس سے زائد ریاستیں جمع ہوئیں کیونکہ ایشیا اور افریقہ کے بہت سے ممالک کو ابھی آزادی ہی نہ ملی تھی۔ اب آئی ایم ایف کے 190 رکن ممالک ہیں۔

فنکاروں نے امریکی فوج کی سرپرستی میں منعقدہ فیسٹیول کا بائیکاٹ کر دیا

70سے زائد امریکی فنکاروں اور پینلسٹوں نے ساؤتھ بائی ساؤتھ ویسٹ(ایس ایکس ایس ڈبلیو) فیسٹیول کا بائیکاٹ کیا ہے۔ فنکاروں نے یہ فیصلہ امریکی فوج کے فیسٹیول کے ساتھ تعلقات منظر عام پر آنے اور یہ واضح ہونے کے بعد کیا کہ امریکی فوج اس فیسٹیول کی سرپرستی کر رہی ہے۔ فنکاروں نے فلسطین کے ساتھ اظہار یکجہتی کے طور پر امریکی فوج کی سرپرستی میں منعقدہ فیسٹیول میں شرکت کرنے سے انکار کر دیا۔

بورس کاگارلٹسکی اور دیگر جنگ مخالف روسی قیدیوں کی رہائی کیلئے پٹیشن دائر

روس کے معروف سوشلسٹ دانشور اور جنگ مخالف کارکن ڈاکٹر بورس کاگارلٹسکی اور دیگر جنگ مخالف قیدیوں کی رہائی کیلئے آن لائن پٹیشن دائر کی گئی ہے۔ یہ پٹیشن ’بورس کاگارلٹسکی انٹرنیشنل سولیڈیریٹی کیمپین‘ کی جانب سے دائر کی گئی ہے۔

مظفر آباد: سرکاری ملازمین کے احتجاجی دھرنے، اسلام آباد کی طرف لانگ مارچ کا اعلان

پاکستانی زیر انتظام جموں کشمیر میں صحت کے قومی پروگرام ایم این سی ایچ میں کام کرنے والے 1200سے ز ائد مرد و خواتین ملازمین مستقل ملازمت کے حصول کیلئے احتجاج کر رہے ہیں۔ ملازمین نے گزشتہ 10روز سے مظفرآباد کے چھتر چوک میں احتجاجی دھرنا دے رکھا ہے۔ یہ ملازمین گزشتہ 15سالوں سے فراز سرانجام دے رہے ہیں۔

جموں کشمیر: خواتین کے عالمی دن کے موقع پر تقریبات کا انعقاد

ریسٹ ہاوس ہجیرہ میں این ایس کے زیر اہتمام منعقدہ سیمینار میں طلبا ء و طالبات اور خواتین نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔سیمینار میں نظامت کے فرائض عباسپور یونٹ کی جنرل سیکریٹری صائمہ بتول نے ادا کیے جبکہ جنرل سیکرٹری ڈگری کالج یونٹ کبریٰ یوسف، این ایس ایف ضلع پونچھ کی سیکریٹری نشر و اشاعت سمیہ بتول، آرگنائزر ضلع پونچھ سیف اللہ، جنرل سیکرٹری سٹی یونٹ ہجیرہ احتشام صابر، جرنلسٹ رؤف خان، زوناش نئیر، عاصمہ بتول،اقصیٰ اسحاق، ڈپٹی چیف آرگنائزر ارسلان شانی و دیگر رہنماوں نے خطاب کیا۔

پاکستان میں پہلا مخصوص سوشلسٹ فیمنسٹ رسالہ ’’ناریواد‘‘ آن لائن لانچ کیا جا رہا ہے

روزنامہ جدوجہد سے بات کرتے ہوئے عصمت شاہ جہان نے کہا کہ ناریواد (فیمنزم) ایک آن لائن میگزین ہے، جس کا مقصد سماج، سیاست، فن اور ثقافت کا سوشلسٹ و فیمنسٹ نقطہء نظر سے تجزیہ فراہم کرنا ہے۔ ہم ایک غیر کاروباری (نان کمرشل) آن لائن میگزین ہیں، جسے ’ویمن ڈیموکریٹک فرنٹ‘ (پاکستان میں قائم ایک آزاد سوشلسٹ فیمنسٹ تنظیم) شائع کرتی رہی ہے۔ ناریواد کو دسمبر 2018ء میں لانچ کیا گیا تھا۔ پہلے یہ ہارڈ کاپی کی شکل میں شائع ہوتا تھا، اور اس کے اجزاء ریاستی زبان اردو کے علاوہ پاکستان کے پانچ قومی زبانوں بشمول بلوچی، پشتو، سندھی، سرائیکی، اور پنجابی میں چھپتے تھے، مگر اب ہم اِسے دو زبانوں میں آن لائن شائع کر رہے ہیں، اور دونوں حصوں کے اجزاء یعنی مواد ایک دوسرے سے مختلف ہیں۔

ہیلتھ کارڈ سکیم: نجی ہسپتال انسانی زندگیوں سے کھیل کر دولت بنا نے میں مصروف

سرکاری اعداد و شمار ظاہر کرتے ہیں کہ صحت کارڈ پروگرام کے تحت پنجاب بھر کے نجی ہسپتالوں میں 80فیصد بچوں کی پیدائش کیلئے سی سیکشن کا طریقہ کار اپنایا گیا، جس کی وجہ سے ان نجی ہسپتالوں کو ٹیکس دہندگان کے خرچ پر بہت بڑا مالی فائدہ حاصل ہوا۔اس سکیم کے تحت نجی ہسپتالوں نے یہ تمام تر نجی فائدہ ماں اور بچے کی زندگیوں کو خطرے میں ڈال کر حاصل کیا۔

عورت مارچ 2024ء: شیڈول اور منشور جاری کر دیئے گئے

1)۔ سندھ حکومت سندھ ہوم بیسڈ ورکرز ایکٹ2018کو فوری طور پر نافذ کرے اور ہوم بیسٹ ورکرز کیلئے سوشل سکیورٹی، ہیلتھ اور ای او بی آئی فوائد مرتب کئے جائیں۔
2)۔ ریاستی حمایت یافتہ جبری مذہب کی تبدیلی جیسے گھناؤنے صنفی تشدد کو ختم کیا جائے، جس سے مذہبی اقلیتی برادریوں کی لڑکیوں اور خواتین کو گزرنا پڑتا ہے۔
3)۔ جمہوریت کو بحال کیا جائے اور غیر جمہوری اقدامات کا تدارک کیا جائے۔
4)۔ خواتین، ٹرانس جینڈر، خواجہ سرا اور نان بائنری لوگوں کیلئے سیف ہاؤسز اور ہاسٹلز قائم کئے جائیں، تاکہ وہ پدرانہ تشدد سے بچ سکیں، جس کا انہیں اکثر گھر میں نشانہ بنایا جاتا ہے۔ طلبہ اور تنخواہ دار پیشہ ور افراد کیلئے محفوظ ہاسٹلز کی سہولیات فراہم کی جائیں۔
5)۔ خواجہ سرا برادری کے خلاف نفرت انگیز مہم کو روکا جائے۔ ٹرانس جینڈر پرسنز (تحفظ حقوق) ایکٹ2018کو اصل شکل میں برقرار رکھا جائے۔ آن لائن بڑھتی ہوئی نفرت انگیز مہم کے خلاف کارروائی کی جائے اور پسماندہ کمیونٹی کے ارکان کو ڈرانے اور قتل کرنے کیلئے استعمال ہونے والے انتہائی تشدد کا راستہ روکا جائے۔