مزید پڑھیں...

چشتیاں میں کسان احتجاج: کم از کم امدادی قیمت فراہم کرنے کا مطالبہ

پاکستان میں ہونے والے احتجاج کی قیادت پاکستان کسان رابطہ کمیٹی اور ایشین پیپلز موومنٹ آن ڈیٹ اینڈ ڈیولپمنٹ (اے پی ایم ڈی ڈی) نے کی اور یہ احتجاج اقوام متحدہ کی کمیٹی برائے ورلڈ فوڈ سکیورٹی کے سالانہ پلینری سیشن کے پہلے روز منعقد کیا گیا، جہاں حکومتیں عالمی غذائی تحفظ کے بارے میں پالیسی سفارشات پر تبادلہ خیال اور توثیق کریں گی۔

26 ویں ترمیم جنرل عاصم منیر کی پارلیمان کا جنرل فیض والی عدلیہ کے خلاف فوجی بغاوت ہے

اس ملک میں،تیسری دنیا کے دیگر ممالک کی طرح، سر مایہ دارانہ نظام کے اندر رہ کر جمہوریت نہیں آنے والی۔ اس ملک میں جمہوریت کے قیام کا فریضہ محنت کش طبقہ، سوشلسٹ انقلاب کی صورت ہی سرانجام دے سکتا ہے۔ یہ فریضہ ادا کرنا مشکل کام ہے، اس لئے سوشل میڈیا پر Relevant رہنے،یا اپنے اپنے کیریئر بنانے کے لئے مڈل کلاس دانشور جمہوریت پسندی دکھانے کے لئے حکومت کی مذمت کر رہے ہیں یا پارلیمان کی بالا دستی کی بات کر رہے ہیں۔

امریکی تاریخ میں اس جیسی کوئی مثال نہیں ہے

امریکی جنرل مارک ملی، جو 2019 سے 2023 تک جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کے چیئر مین رہے، نے اپنی مدت ملازمت کے اختتام کے قریب، واشنگٹن پوسٹ کے نمائندے باب ووڈورڈ سے کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ امریکہ کی سلامتی اور سالمیت کے لیے ایک بنیادی خطرہ ہیں۔جنرل نے ووڈورڈ کو بھی بتایا کہ”کوئی بھی شخص اس ملک کے لیے ڈونلڈ ٹرمپ سے زیادہ خطرناک نہیں رہا۔ اب مجھے یہ احساس ہوا ہے کہ وہ مکمل طور پر فاشسٹ ہیں۔ وہ اس ملک کے لیے سب سے خوفناک شخص ہے۔“

پرسشِ غم کون کرے؟

پاکستان کی تاریخ میں، بلکہ تقسیمِ ہند سے اب تک، سیاست کی غلام گردشوں میں عوام کچلے ہوئے خاموش تماشائی ہی تو رہے ہیں۔ پاکستان کی ابتداء سے اب تک ترمیم اور قوانین یہ کہہ کر لائے جاتے ہیں، لائے جاتے رہے ہیں کہ یہ عوام کے لیے ہیں مگر کیا کوئی قانون اب تک عوام کے لیے ان کی منشا سے لا یاگیا بھی ہے؟ ملک میں آئینی ترمیم کے لیے یہ ڈھکوسلا دیا جا رہا ہے کہ یہ جمہوریت کی راہ کو ہموار کرے گا، ملک میں اس کا برگ و بار لائے گا۔ موجودہ دور میں سیاست دانوں کی ابلہ فریبیاں دیکھ کر مجھے ون یونٹ اور اس سے قبل کی سیاسی فضا یاد آ رہی ہے۔

1 ارب 10 کروڑ افراد شدید غربت میں مبتلا، نصف تعداد بچوں کی

رپورٹ کے مطابق دنیا بھر کے مقابلے میں بھارت میں سب سے زیادہ افراد شدید غربت میں زندگی گزار رہے ہیں،جس کی ایک ارب 40 کروڑ آبادی میں سے 23 کروڑ 40 لاکھ افراد شدید غربت کا شکار ہیں۔اس کے بعد پاکستان، ایتھوپیا، نائیجیریا اور جمہوریہ کانگو میں بالترتیت دنیا بھر کے شدید غربت میں مبتلا ایک ارب 10 کروڑ افراد کی نصف تعداد پائی جاتی ہے۔

حکومت کے عجلت میں آئینی ترامیم لانے پر جوائنٹ ایکشن کمیٹی برائے عوامی حقوق کا اظہار تشویش

جے اے سی کے اراکین کی رائے ہے کہ پارلیمنٹ میں اور سول سوسائٹی کے درمیان مناسب بحث کے بغیر آئین میں ترمیم کرنے کی کوئی بھی کوشش جمہوری عمل، انسانی حقوق، آئینی آزادی اور پارلیمنٹ کی خودمختاری کے ساتھ ساتھ عدلیہ کی آزادی پر بھی منفی اثر ڈالے گی۔ جے اے سی کے اراکین کی رائے ہے کہ مرکز میں اتحادیوں کی طرف سے ترامیم کو متعارف کرانے کے لیے جس عجلت کا مظاہرہ کیا جا رہا ہے وہ اس عمل کو مشکوک بناتا ہے۔

فورتھ انٹرنیشنل: ’فلسطین میں جارحیت پورے مشرق وسطیٰ پر سامراجی حملہ ہے‘

دنیا میں کسی بھی دوسری جگہ کی نسبت،فلسطین میں استحصال زدہ اور مظلوموں کی کامیاب جدوجہد ایک منصفانہ دنیا کا زیادہ کامیاب راستہ بن سکتی ہے۔ ہم اس بات کی تصدیق کرتے ہیں کہ صرف ایک آزاد، جمہوری، سیکولر اور مساوات پر مبنی فلسطین،خطے کی آبادیوں کو ایک منصفانہ اور پرامن حل فراہم کر سکتا ہے، جہاں ہر کوئی رہ سکتا ہو، چاہے اس کا کوئی بھی مذہب ہو،اور جب تک وہ اس غیر نوآبادیاتی ڈھانچے کو قبول کرے۔
ایسا فلسطین تب ہی ممکن ہے جب طاقت کا توازن اس طرح سے بدلے گا کہ فلسطین کا حل ٹکڑوں میں بٹی ریاست تک محدود نہ ہو۔ یہ تب ہی ممکن ہے جب سامراجیوں، خاص طور پر امریکہ کو روکنے کے لیے عالمی سطح پر لوگ متحرک ہوں،خاص طور پر اس خطے میں ایک عوامی تحریک جنم لے۔