Day: جولائی 28، 2023


ناکام نظام کے بانجھ حکمران

سنئے پاکستان ٹریڈ یونین ڈیفنس کمپئین کے سیکرٹری جنرل قمر الزماں خان کا تجزیہ و تبصرہ بعنوان ’ناکام نظام کے بانجھ حکمران‘

انقلاب روس کے بعد بالشویک حکومت نے عالمی قرضے واپس کرنے سے انکار کر دیا

شہباز شریف کی موجودہ حکومت آئی ایم ایف سے قرضے کی تازہ قسط پر خوشی سے بغلیں بجا رہی ہے۔ روزنامہ جدوجہد اور مارکس وادی تحریک کا پاکستان میں مسلسل یہ موقف رہا ہے کہ عالمی قرضے واپس دینے سے انکار کیا جائے۔ یہ قرضے عوام کو ادا کرنے ہوتے ہیں اور ان قرضوں کے ہوتے ہوئے پاکستان کبھی بھی ترقی نہیں کر سکتا۔ عالمی قرضوں کے نتیجے میں صرف امیر طبقہ ترقی کرتا ہے۔ دوسری اہم بات یہ ہے کہ ان قرضوں نے کبھی ختم نہیں ہونا، یہ نہ ختم ہونے والا سلسلہ ہے۔ تیسری اہم بات یہ کہ ان قرضوں پر پاکستان شائد اتنا زیادہ سود ادا کر چکا ہے کہ جو شائد اصل رقم سے زیادہ بنتا ہو۔ ویسے ہر غریب ملک کی یہی کہانی ہے۔

نائیجر میں فوجی بغاوت: جنرل ٹچیانی کو عبوری حکومت کا سربراہ نامزد کر دیا گیا

مغربی افریقی ملک نائیجر کے صدارتی محافظوں کے سربراہ عبدالرحمان ٹچیانی کو عبوری حکومت کا سربراہ نامزد کیا گیا ہے۔ ان کی یونٹ نے دو روز قبل جمہوری طور پر منتخب ہونے والے صدر محمد بازوم کا تختہ الٹ دیا تھا۔

گرین پاکستان انیشی ایٹو: کارپوریٹ کمپنیوں کا زرعی زمینوں پر قبضے کا نیا منصوبہ

خانیوال میں کارپوریٹ فارمنگ کا آغاز ”خانیوال ماڈل ایگریکلچر فارم“ کے نام پر جس دھوم دھام سے کیا گیا اس سے نظر آتا ہے کہ ریاست اب صنعتی ترقی کی بجائے زرعی ترقی کے خواب دیکھ رہی ہے۔
”خانیوال ماڈل ایگریکلچر فارم“ 90 مربع زمین یا 2250 ایکڑ زمین پر تعمیر کیا گیا ہے۔ گرین انیشی ایٹو یا گرین انقلاب پاکستان کی سرکاری زمینوں کو سرمایہ داروں اور جاگیرداروں کے حوالے کرنے کا پروگرام ہے۔

پاکستان اور بنگلہ دیش کو دوستی کی جانب قدم اٹھانا چاہئے: بنگلہ دیشی دانشور شاہد العالم

شاہد العالم کا کہنا تھا کہ پاکستان اور بنگلہ دیش کے مابین تاریخی اور ثقافتی رشتے موجود ہیں اوردونوں ملکوں کوباہمی گفت وشنید کے ذریعے ماضی کی تلخیوں کا ازالہ کرنا چاہئے کیوں کہ ”دونوں ملکوں کے درمیان تجارتی اور سیاسی تعلقات بحال کرنا وقت کی اہم ٖضرورت ہے۔“ ان کے خیال میں دونوں ملکوں کے عوام ایک دوسرے کے لیے نرم گوشے رکھتے ہیں اور مثبت تعلقات کے حامی ہیں لیکن سیاست دان نہیں چاہتے کہ ہمارے تعلقات بحال کیے جائیں۔ انہوں نے عوام کی امنگوں کو یرغمال بن بنا لیا ہے اور اب وقت آ گیا ہے کہ عوام دونوں ملکوں کے درمیان اچھے تعلقات کا مطالبہ کریں۔

آرمی ایکٹ میں ترمیمی بل منظور ہو گیا لیکن میڈیا پر زیر بحث لانے پر پابندی

ترمیم کے مطابق فوج کو بدنام کرنے یا نفرت انگیزی پھیلانے کی صورت دو سال قید بامشقت اور جرمانے کی سزا سنائی جا سکے گی۔ آرمی سے ریٹائرڈ ہونے کے دو سال تک کوئی فوجی سیاست نہیں کر سکے گا، حساس ڈیوٹی پر تعینات افسر ریٹائرمنٹ کے 5 سال بعد تک سیاسی سرگرمی میں حصہ نہیں لے سکے گا۔