ہم اپنے اس کالم کے ذریعے سیاحت کی انڈسٹری اور سیاحتی حلقوں کو ایک پیغام اصلاح دے رہے ہیں کہ وہ ہوش کے ناخن لیں اور ناجائز منافع خوری کی بجائے انسان دوستی کے تقاضوں کو ملحوظ خاطر رکھیں۔ بصورت دیگر عوام کی اکثریت سفر سے اکتا جائے گی اور سیاحتی انڈسٹری کی اصلاح بذریعہ کمپیوٹر اپلیکیشنز مثلاً ’Zoom‘ یا ’Whatsapp‘ وغیرہ سے ہو جائے گی۔
Day: جولائی 19، 2023
پنجاب کسان تحریک کی مختصر تاریخ
سماجی تحریک کے لئے نظریہ کی بالکل وہی اہمیت ہے جو جسم کے لیے خوراک کی۔ نظریہ جہاں ایک طرف عوام کو بعض عقائد اور اہداف کے لیے متحرک کرتا ہے وہیں دوسری طرف ان کی شناخت اور وضاحت بھی کرتا ہے۔ دوسرے الفاظ میں، کوئی بھی اجتماعی عمل بغیر کسی متعین نظریاتی رجحان کے غیر منظم نظر آتا ہے اور بالآخر غائب ہو جاتا ہے۔ اس کی واضح مثال حال ہی میں پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کا انجام ہے۔
زرد صحافت اور سرمایہ داری
والٹر گیبر نے اپنے ایک مشہور مضمون کا عنوان کچھ یوں طے کیا ’خبر وہی ہے جو خبر دینے والا اسے بنا دیتا ہے‘۔
کارل مارکس بطور ایک صحافی
تاہم مارکس کا اپنے نیویارک ٹربیون کے کالم کیلئے بنیادی نقطہ نظر یہ تھا کہ وہ واقعات کو سیاست اور معاشیات کے کچھ بنیادی سوالات کی بنیاد پر کھنگالتے اور پر ان سوالوں پر اپنا فیصلہ سناتے تھے۔ وہ ایسے واقعات کو زیر بحث لاتے جو خبروں میں ہوتے تھے، جیسے کوئی الیکشن، بغاوت، دوسری افیون جنگ، امریکی خانہ جنگی کا آغاز وغیرہ۔ اس لحاظ سے مارکس کی صحافت کچھ ایسے تحریروں سے مشابہت رکھتی ہے، جو آج کل رائے عامہ کے جرائد میں شائع ہوتی ہیں۔ مارکس کی صحافتی تحریر اور عوامی امور پر کی جانیوالے سیاسی صحافت، جو بیسیوں صدی میں یورپ میں عام تھی، کے درمیان براۂ راست لکیر کھنچنا مشکل نہیں ہے۔