مزید پڑھیں...

خاشوقجی کی منگیتر کا محمد بن سلمان کو سزا دینے کا مطالبہ، امریکہ کا پابندیاں لگانے سے گریز

محمد بن سلمان پر پابندیاں عائد نہ کئے جانے پر تنقیدی سوالات کے جواب میں امریکی صدر بائیڈن کا کہنا ہے کہ وہ پیر کے روز اس بارے میں اعلان کریں گے لیکن انہوں نے تفصیلات فراہم نہیں کیں (تا دم تحریر اعلان سامنے نہیں آیا تھا)۔ تاہم وائٹ ہاؤس کے ایک عہدیدار نے بتایا کہ کوئی نئے اقدامات متوقع نہیں ہیں۔

علی وزیر 2 روزہ پروڈکشن آرڈر پر رہا ہو کر اسلام آباد پہنچ گئے

”ہماری جنگ آئین اور قانون کے دائرے کے اندر رہتے ہوئے آئینی حقوق کی فراہمی کی جنگ ہے۔ ہمیں جدوجہد اور حق مانگنے سے روکنے کیلئے ریاست مختلف ہتھکنڈے استعمال کر رہی ہے، جبر و تشدد سے ہماری آواز کو دبانے کی کوشش ہو رہی ہے لیکن ہم پر امن طور پر آئین اور قانون کے دائرے کے اندر رہتے ہوئے اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے اور ریاست کا کوئی بھی ہتھکنڈہ ہمیں اپنی جدوجہدسے پیچھے نہیں ہٹا سکتا۔“

انکل سام کے پاس مزدور کیلئے 15 ڈالر بھی نہیں ہیں

بائیڈن کے اس بیان سے یہ واضح ہو گیا ہے کہ نئی امریکی انتظامیہ بھی امریکہ کے محنت کشوں کے مسائل حل کرنے کی بجائے سرمایہ دارانہ نظام کو بحران سے نکالنے کیلئے محنت کش عوام پر مزید کٹوتیوں کا بوجھ ہی مسلط کرنے کا ارادہ کئے ہوئے ہے۔

امریکہ نے شہزادہ سلمان کو جمال خشوقجی کے قتل کا ذمہ دار قرار دیدیا: سعودی افسران پر پابندیاں

مبصرین کے مطابق ان اقدامات سے ظاہر ہو رہا ہے کہ نئی امریکی انتظامیہ اپنی خارجہ پالیسی کو انسانی حقوق اور جمہوری روایات کی پاسداری سے منسلک کرنے میں سنجیدہ ہے لیکن خارجہ پالیسی میں بنیادی جہتوں کی تشکیل نو کی امید ابھی قبل از وقت ہے۔

علی وزیر کی درخواست ضمانت پر سماعت 5 مارچ تک ملتوی، پروڈکشن آرڈر جاری ہونے کا امکان

ہم نے ظلم، جبر و محرومیوں کے خلاف جدوجہد کا آغاز جس انداز اور حکمت عملی سے کیا تھا ہمارا آج بھی اسی پر یقین ہے۔ نہ ہمارا راستہ بدلا ہے اور نہ ہی ہماری منزل۔ محرومیوں کے خاتمے والا سوشلسٹ نظام ہی ہمارا نصب العین ہے۔

الجزیرہ یہ خبر نہیں دے گا: قطر میں ہر ہفتے 12 ایشیائی مزدور ہلاک ہو جاتے ہیں، 10 سال میں 6500 ہلاکتیں

ادھر دنیا بھر میں انسانی حقوق پر جاندار رپورٹنگ کرنے کا دعویدار قطری میڈیا ہاؤس ’الجزیرہ‘ قطر میں محنت کشوں کی حالت زار پر توجہ دینے سے گریزاں ہے، وہیں پاکستانی حکمران بھی قطر کو دوست ملک کے طور پر پیش کرتے ہوئے قطر میں پاکستانی محنت کشوں پر ہونے والے مظالم پر ایک لفظ بولنا گوارہ نہیں کرتے۔