۱۔ ریاست کو یہ حق نہیں کہ وہ ڈریس کوڈ مسلط کرے۔ ریاست ایران، سعودی عرب اور ترکی کی ہو یا فرانس یا بھارت کی۔
۲۔ ہم حجاب یا برقعے کے قائل نہیں لیکن ہم اس حق کا دفاع کرتے ہیں کہ یہ فیصلہ خواتین خود کریں کہ انہیں کیا پہننا ہے۔ جس طرح عورت کو برقعہ پہننے کا حق ہے اسی طرح اسے جینز یا سکرٹ پہننے یا سر پر دوپٹہ نہ لینے کا حق بھی حاصل ہے۔ بعض لبرل حضرات جو برقعے پر پابندی کے حامی ہیں وہ ان مولویوں سے ہرگز مختلف نہیں جو مسکان خان کے حق لباس پر تو جہاد کرتے نظر آتے ہیں مگر سر ینگر کی عروسہ پرویز کو سر پر دوپٹہ نہ لینے کی وجہ سے سر قلم کرنے کی دھمکیاں دے رہے ہیں۔
۳۔ ہم بطور سوشلسٹ ایک ایسے سازگار ماحول کاقیام چاہتے ہیں جہاں عورت ہر طرح کے لباس میں محفوظ اور محترم محسوس کرے۔