دلچسپ بات یہ ہے کہ امریکہ کی دونوں سیاسی جماعتوں، قدامت پسند رپبلکن اورترقی پسند ڈیموکریٹک پارٹی کے رہنماؤں نے کاسٹرو کو راستے سے ہٹانے کی سازشیں کیں۔ ان میں ڈیموکریٹک پارٹی کے بل کلنٹن اور جمی کارٹر جیسے لبرل صدور بھی شامل ہیں۔ لیکن پہلے افریقی النسل صدر براک وبامہ نے ایسی کوئی سازش نہیں کی بلکہ وہ اپنے دور اقتدار میں کیوبا سے تعلقات بحال کرنے کی کوشش بھی کرتے رہے اور امریکیوں کے لیے کیوبا کی سیاحت اور باہمی تجارت پرکچھ پابندیاں ختم کر دیں۔ بعد میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 2019ء میں یہ پابندیا ں دوبارہ لگا کردونوں ملکوں کے درمیان بہتر تعلقات کی تمام کوششوں پر پانی پھیر دیا۔