پاکستان کے زیر انتظام جموں کشمیر میں آٹا بحران ایک مرتبہ پھر سر اٹھا رہا ہے۔ حکومت نے آٹے کی قیمتوں میں 600 روپے فی من اضافہ کیا ہے اور مزید 1200 روپے فی من اضافے کی تیاریاں کی جا رہی ہیں۔

پاکستان کے زیر انتظام جموں کشمیر میں آٹا بحران ایک مرتبہ پھر سر اٹھا رہا ہے۔ حکومت نے آٹے کی قیمتوں میں 600 روپے فی من اضافہ کیا ہے اور مزید 1200 روپے فی من اضافے کی تیاریاں کی جا رہی ہیں۔
پاکستانی ریاست کی تاریخ کا جائزہ لیا جائے تو اپنے آغاز سے ہی یہ ریاست معاشی، سیاسی اور نظریاتی بحران کا شکار نظر آتی ہے۔ تاہم بحران کی جو شدت اور انتشار کی جو کیفیت آج ہے، اس کی مثال ماضی میں نہیں ملتی ہے۔ معاشی بحران اور سیاسی و سماجی انتشار اپنی انتہاؤں کو پہنچ چکا ہے۔ حکمران طبقے کی لڑائی خفیہ سازشوں اور الزام تراشیوں سے نکل کر سڑکوں پر ہی نہیں بلکہ ایک دوسرے کے گھروں پر حملوں اور گریبانوں پر ہاتھ ڈالنے تک پہنچ چکی ہے۔ ریاستی اداروں میں پھوٹ اور دھڑے بندی،جو پہلے ڈھکی چھپی تھی، اب بالکل واضح ہو چکی ہے۔