لاہور (جدوجہد رپورٹ) ایران نے بلجیم کے ایک امدادی کارکن کو بند کمرے میں سماعت کئے گئے ایک مقدمہ میں جاسوسی کے الزام میں طویل قید اور 74 کوڑوں کی سزاسنائی ہے۔
’اے پی‘ کے مطابق ایران کی عدلیہ کی ویب سائٹ کا کہنا ہے کہ عدالت نے 41 سالہ اولیوروینڈیکا سٹیل کو جاسوسی کے الزام میں 12.5 سال قید، دشمن حکومتوں کے ساتھ تعاون کرنے پر 12.5 سال قیداور منی لانڈرنگ کے جرم میں 12.5 سال قید کی سزا سنائی ہے۔ انہیں کرنسی کی سمگلنگ کے جرم میں 1 ملین ڈالر جرمانہ اور 2.5 سال قید کی سزا بھی سنائی گئی ہے۔
ایرانی قانون کے تحت وہ 12.5 سال بعد رہائی کے اہل ہونگے، فیصلے کے خلاف اپیل بھی کر سکتے ہیں۔ یاد رہے کہ ایران نے گزشتہ برسوں کے دوران متعدد غیر ملکیوں اور دہری شہریت رکھنے والے ایرانیوں کو حراست میں لیا ہے، ان پر جاسوسی یا دیگر ریاستی سلامتی کے جرائم کا الزام عائد کیا گیا ہے اور انہیں خفیہ مقدمات کے بعد سزائی بھی سنائی گئی ہیں۔
ناقدین کا الزام ہے کہ ایران ایسے قیدیوں کو مغرب کے ساتھ سودے بازی کیلئے استعمال کر رہا ہے، جس کی ایرانی حکام نے تردید کی ہے۔
ایرانی حکومت نے وینڈیکا سٹیل کے خلاف الزامات کے بارے میں کوئی تفصیلات جاری نہیں کی ہیں۔ یہ واضح نہیں ہے کہ آیا ان کا تعلق حکومت مخالف مظاہروں سے ہے، جس نے ایران کو مہینوں سے متاثر کر رکھا ہے، یا اسرائیل اور امریکہ کے ساتھ طویل عرصے سے جاری شیڈووار سے، جو ایران کے متنازعہ جوہری پروگرام پر خفیہ حملوں سے نشان زد ہے۔
وینڈیکا سٹیل کے اہل خانہ نے گزشتہ ماہ کہا تھا کہ وہ مہینوں سے ایرانی جیل میں نظر بند ہیں اور وہاں بھوک ہڑتال پر ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ اپنی پسند کے وکیل تک رسائی سے محروم ہیں اور صحت کے سنگین مسائل کا شکار ہیں۔
بلجیم نے شہریوں پر زور دیا ہے کہ وہ ایران چھوڑ دیں۔ تاہم ایرانی عدالت کے فیصلے پر کوئی تبصرہ نہیں کیا گیا ہے۔
ایران میں انسانی حقوق کے کارکنوں کے مطابق مظاہرے شروع ہونے کے بعد سے کم از کم 520 مظاہرین ہلاک اور 19300 سے زائد گرفتار ہو چکے ہیں۔ ایرانی حکام نے ہلاکتوں یا گرفتاریوں کے بارے میں سرکاری اعداد و شمار فراہم نہیں کئے ہیں۔
ایران نے 4 افراد کو سکیورٹی فورسز پر حملوں سمیت مظاہروں سے منسلک الزامات کے تحت سزائے موت دے دی ہے۔ انہیں ان عدالتوں میں سزائیں سنائی گئیں، جو ملزمان کو اپنے وکیل چننے یا اپنے خلاف ثبوت دیکھنے کی اجازت نہیں دیتیں۔
ایران میں جاری احتجاجی تحریک، جو 4 ماہ سے جاری ہے، اس کے ختم ہونے کا فی الحال کوئی نشان نہیں مل رہا ہے۔