لاہور (عامر کریم نمائندہ پی ٹی یو ڈی سی) پنجاب کے ہسپتالوں میں صحت کے شعبے کی غیر اعلانیہ نجکاری کے خلاف ینگ ڈاکٹرز، نرسز اور پیرامیڈیکل سٹاف کی مشترکہ ہڑتال آٹھویں روز میں داخل ہو گئی ہے۔ کارپوریٹ میڈیا پر اس تحریک کی کوریج نہ ہونے کے برابر ہے۔ زیادہ تر اِسے منفی انداز میں ہی پیش کیا جا رہا ہے۔
ینگ ڈاکٹرز، نرسز اور پیرا میڈیکل الائنس و ایسوسی ایشن پر مبنی ’گرینڈ ہیلتھ الائنس‘ کا مطالبہ ہے کہ نام نہاد ’ایم ٹی آئی ایکٹ‘ کا نفاذ ترک کیا جائے۔ یہ ایکٹ سرکاری ہسپتالوں کی سو فیصد نجکاری اور غریب مریضوں کو زندہ درگور کرنے کے مترادف ہے۔ ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن پنجاب کے چیئرمین شعیب تارڑ نے کہا ہے کہ مفت علاج عوام کا حق ہے جسے کسی صورت چھیننے نہیں دیا جائے گا۔ حکومت اِس معاملے کو سنجیدہ لے اور نجکاری کی عوام دشمن پالیسی ترک کرے۔
واضح رہے کہ’گرینڈ ہیلتھ الائنس‘کے تحت ہسپتالوں کے آؤٹ ڈور میں ہڑتال کی جا رہی ہے جبکہ ایمرجنسی اور دوسرے شعبوں میں مریضوں کو علاج معالجے کی تمام سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں۔ کل داتا دربار کے سامنے دھماکے میں زخمی ہونے والے افراد کو بھی تمام طبی سہولیات فراہم کی گئی تھیں۔
آج 9 مئی کو جناح ہسپتال میں گرینڈ ہیلتھ الائنس نے احتجاجی ریلی نکالی جس میں سینکڑوں افراد نے شرکت کی۔ مظاہرین نے حکومت کی دھونس اور نجکاری کے خلاف نعرے لگائے۔
کل بروز جمعہ بتاریخ 10 مئی 2019ء دس بجے دن گرینڈ ہیلتھ الائنس لاہور جنرل ہسپتال کی طرف سے ہسپتالوں کی غیر اعلانیہ نجکاری کے خلاف ریلی کا انعقاد کیا جا رہا ہے جس میں وائی ڈی اے، وائی این اے، پیرامیڈیکس ایسوسی ایشن اور الائیڈ ہیلتھ پروفیشنلز ایسوسی ایشن شرکت کریں گے۔ ریلی کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس کی جائے گی جس میں مستقبل کے لائحہ عمل کا اعلان کیا جائے گا۔