کوئٹہ میں پرورش پانے کے دوران 24 سالہ ہانی بلوچ نے وہ خوشگوار اور محفوظ بچپن نہیں دیکھا جسے زیادہ تر لوگ قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔ اس کی بجائے وہ اپنے ہی خاندان کے افراد سمیت لاپتہ افراد کی کہانیوں میں گھری ہوئی تھی، جب کہ شہر میں دھماکے اور حملے نہ صرف شہر بلکہ پورے صوبے کی خراب سکیورٹی صورتحال کی طرف بار بار توجہ مبذول کراتے تھے۔