خبریں/تبصرے


کراچی: بلوچ لاپتہ افراد کی بازیابی کیلئے بھوک ہڑتالی کیمپ کو 4599 دن ہو گئے

آج لاپتہ افراد کی بازیابی کیلئے شال میں ایک احتجاجی مظاہرہ بھی منعقد کیا جا رہا ہے۔ اس احتجاج کا انعقاد وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز نے بلوچ یکجہتی کمیٹی اور نیشنل ڈیموکریٹک پارٹی کے ساتھ ملکر کیا ہے۔

حکومت پاکستان نے کالعدم تحریک طالبان کے مزید 46 قیدیوں کو رہا کر دیا

داؤد خٹک کے مطابق قبائلی جرگہ کے اراکین پشاور میں اعلیٰ سکیورٹی آفیشل سے ملاقات میں مذاکرات اور آگے کے راستے سے آگاہ کرینگے۔ ایسا لگتا ہے کہ وہ جنگ بندی کارڈ پرٹی ٹی پی چند بڑے افراد کو رہا کروانے میں کامیاب ہو جائیگی۔

ایچ آر سی پی کا ملک میں حالیہ جبری گمشدگیوں کی لہر پر اظہار تشویش

بلوچستان یونیورسٹی کے دو طالبعلموں کو گزشتہ سال نومبر میں مبینہ طور پر لاپتہ کر دیا گیا تھا، تاہم یونیورسٹی میں طلبہ کے احتجاجی دھرنے کے دوران انہیں بازیاب کروائے جانے کی مبہم یقین دہانیوں کے سوا کچھ نہیں ہو سکا۔

خواتین کا سر ڈھانپنا یا حجاب پہننا ضروری نہیں: سعودی ولی عہد

”ہمارے ملاں حضرات سعودیوں کو اخلاقی اور روحانی قبلہ سمجھتے ہیں۔ سعودی بادشاہ محمد بن سلمان کا کہنا ہے کہ خواتین اور مردوں کو صرف مہذب لباس پہننے کی ضرورت ہے، حجاب اور عبایہ کی ضرورت نہیں ہے۔ مولاناؤں کو عورت مارچ پر اعتراض ہے، برائے مہربانی توجہ فرمائیں۔“

طلبہ یونین کی بحالی کیلئے پنجاب اسمبلی کے سامنے احتجاجی دھرنا دسویں روز میں داخل

احتجاجی دھرنا میں شریک طلبہ کے مطالبات میں یونینوں کی بحالی، داخلہ کے وقت سیاسی سرگرمیوں سے دور رہنے کے حلف نامہ کی شرط کا خاتمہ، طلبہ کارڈ پر ٹرانسپورٹ کرایوں میں 50 فیصد رعایت اور خواتین طالبات کی مساوی رکنیت کے ساتھ اینٹی ہراسمنٹ کمیٹیوں کے قیام کے مطالبات بھی شامل ہیں۔

گلگت بلتستان عبوری صوبہ پیکیج نامنظور: آن لائن پٹیشن دائر

پاکستانی آئین کے آرٹیکل 257 میں ترمیم کی جائے، تاکہ گلگت بلتستان کو وہی حیثیت دی جائے جو ’آزاد جموں و کشمیر‘ (پاکستانی زیر انتظام جموں کشمیر) کے شہریوں کو حاصل ہے۔ اس سے کم کچھ بھی نہ صرف ’بھارتی مقبوضہ کشمیر‘ (بھارتی زیر انتظام جموں کشمیر) پر پاکستان کے سرکاری موقف سے متصادم ہے بلکہ گلگت بلتستان کے عوام کے ساتھ بھی بہت بڑی غداری ہے۔