خبریں/تبصرے


مقامی و بین الاقوامی دباؤ: ارجنٹینا نے اسرائیل کے ساتھ فٹ بال میچ منسوخ کر دیا

’اپنے ذہن میں 14 نمبر کو رکھیں، جو ہمارے ساتھی محمد غنم کا ٹیم نمبر تھا۔ وہ اب ہم میں نہیں رہے ہیں، لیکن آپ اسرائیل کو ہمارے نوجوان فلسطینی کھلاڑیوں کو قتل کرنے سے روکنے میں مدد کر سکتے ہیں۔ انہیں اپنے گھر کے قریب اسرائیلی فوجیوں نے پیٹھ پر گولی ماری تھی۔ اسرائیل کی بدنام زمانہ کے قریب ہی یہ اقدام کیا گیا جو ہماری زمین کو تقسیم کرتی ہے، کھیتوں کو چوری کرتی، پانی کے وسائل لیتی اور فلسطینی شہریوں کو ایک دوسرے سے الگ کرتی ہے۔‘

افغانستان سے امریکی انخلا کے بعد بھارتی حکام کا پہلا دورہ، طالبان سے ملاقات

تاہم طالبان وزارت خارجہ کے ترجمان کے مطابق ابھی تک بھارت کی جانب سے سفارت خانہ دوبارہ کھولنے سے متعلق کچھ نہیں کہا جا سکتا۔ تاہم انہوں نے یہ واضح کیا کہ مقامی عملے بھارتی سفارتخانے کے احاطے کی مناسب دیکھ بھال کو یقینی بنا رہا ہے۔

بی جے پی نے بھگت سنگھ، ٹیپو سلطان کو نصاب سے نکال دیا

بھارتی ریاست کرناٹک میں حکمران بھارتیہ جنتا پارٹی نے بھگت سنگھ، ٹیپو سلطان سمیت 10 انقلابی اور آزادی پسند جنگجوؤں کی تاریخ کو نصاب تعلیم سے نکال دیا ہے۔ علما اور ماہرین تعلیم نے اس اقدام کو ریاست میں تعلیم کی ’زعفرانائزیشن‘ قرار دیتے ہوئے حکومتی کمیٹیوں اور اداروں سے احتجاجاً استعفیٰ دے دیا ہے۔

کیا کولمبیا لیفٹ ٹرن لے رہا ہے؟

تاہم پیٹرو ایک سابق گوریلا ممبر ہیں، جنہوں نے ٹیکس اصلاحات اور پنشن سیونگز کی دوبارہ تقسیم سمیت تاریخی پالیسیوں کے ساتھ کولمبیا میں بگڑتی ہوئی عدم مساوات کے خلاف لڑنے کا عزم کیا ہے۔

ہمیں عوام نواز بجٹ کی ضرورت ہے، اشرافیہ کیلئے مراعات ختم کریں: ڈاکٹر قیصر بنگالی

کارپوریٹ سیکٹر کے لیے جاری کی گئی 800 ارب روپے کی ٹیکس چھوٹ/سبسڈی کو فی الفور ختم کیا جائے۔ آئین کے آرٹیکل 235 (1) کے تحت معاشی ایمرجنسی نافذ کریں اور صوبوں سے کہیں کہ زمین، جائیداد اور زرعی آمدنی پر زیادہ ٹیکس کے ذریعے کم از کم 100 ارب روپے جمع کیا جائے۔
1600 سی سی یا اس سے زیادہ کی گاڑیوں پر 500,000 روپے کا خصوصی ایمرجنسی ٹیکس عائد کیا جائے اس سے کم از کم 20 ارب روپے مل سکتے ہیں۔ 800 مربع گز یا اس سے زیادہ کی رہائشی جائیدادوں پر بجلی کے ٹیرف کو دوگنا کر دیا جائے۔
1.3 ٹریلین روپے سے زائد کے کل دفاعی بجٹ میں سے غیر جنگی دفاعی اخراجات میں 100 ارب روپے کی کمی کی جائے۔
وفاقی حکومت کا سائز کم کیا جائے اور ان تمام وزارتی ڈویژنز کو ختم/کم کیا جائے، جو صوبائی حکومتوں کو منتقل کیے جا چکے ہیں، اس سے 30 ارب روپے اضافی مل سکتے ہیں۔
تمام زمینوں کی الاٹمنٹ پر پابندی لگائیں اور سرکاری زمین کو صرف عوامی نیلامی کے ذریعے فروخت کرنے کو لازمی قرار دیا جائے۔
امیروں پر مزید ٹیکس لگایا جائے اور اس سارے بحران کی ادائیگی ان سے کروائی جائے۔