لاہور (پریس ریلیز/شعبہ نشر و اشاعت آر ایس ایف) ریولوشنری سٹوڈنٹس فرنٹ (RSF) کی مرکزی قیادت کا تین روزہ اجلاس آج مورخہ 26 ستمبر کو بھون (چکوال) میں اختتام پذیر ہوا۔ اجلاس میں شریک طلبہ رہنماؤں نے کامریڈ لال خان کی آخری آرام گاہ پر حاضری دے کر ان کو خراج عقیدت پیش کیا اور ان کے انقلابی مشن کی تکمیل کا عہد کیا۔ اجلاس میں ملک بھر میں طلبہ کے مسائل اور طلبہ سیاست کا بغور جائزہ لیا گیا اور آئندہ کا لائحہ عمل ترتیب دیا گیا۔ اجلاس میں آئندہ مہینوں میں حیدرآباد، کراچی، راولپنڈی، سیالکوٹ اور دیگر شہروں کے سٹی کنونشنز منعقد کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ جبکہ 9 اکتوبر کو مظفر آباد میں ہونیوالے جموں کشمیر نیشنل سٹوڈنٹس فیڈریشن (JKNSF)کے 21ویں مرکزی کنونشن (سوشلسٹ جموں کشمیرکنونشن ) میں ملک بھر سے آر ایس ایف سمیت دیگر ترقی پسند طلبہ تنظیموں کے وفود کی بھرپور شرکت یقینی بنائی جائے گی۔
اس موقع پر آر ایس ایف کے مرکزی قائدین نے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ اس ملک کا تعلیمی نظام مکمل طور پر مفلوج ہو چکا ہے۔تعلیمی اصلاحات کے نام پر تعلیم کو تیزی سے پرائیویٹائز اور مہنگا کیاجا رہاہے اور تعلیم عام آدمی کے بچوں کی پہنچ سے مزید دور ہوتی جا رہی ہے۔ طلبہ کو لوٹنے کے لئے نوکریوں کے جھانسے دے کے نئے نئے ٹیسٹ متعارف کرائے جا رہے ہیں۔جبکہ دوسری طرف اپنے بنیادی حقوق کے لئے احتجاج کرنے پر حکومت کہیں طلبہ پر کیمیکل سپرے کر رہی ہے تو کہیں انہیں جیلوں میں ڈالا جا رہا ہے اور تشدد کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ تعلیمی اداروں میں طلبہ یونین پر ضیا آمریت کی لگائی گئی ظالمانہ پابندی ابھی تک برقرار ہے۔ اس حالات میں آرایس ایف طلبہ یونین کی بحالی اور ہر سطح پر مفت اور معیاری تعلیم کی فراہمی کی جدوجہد کو اپنا اولین مقصد سمجھتی ہے اور انہی بنیادوں پر ملک گیر طلبہ تحریک کو منظم کرنے کا اعلان کرتی ہے۔
اس موقع پر کوئٹہ میں نہتے طلبہ پر ہونی والی پولیس گردی کی شدید مذمت کی گئی اور ملک بھر میں انٹری ٹیسٹ میں بے ضابطگیوں کے خلاف سراپا احتجاج میڈیکل طلبہ کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کیا گیا۔ مزید برآں اجلاس میں یہ مطالبہ بھی کیا گیا انٹری ٹیسٹ دوبارہ کرائے جائیں اور جب تک ڈیجیٹل ٹیسٹ کا مکمل انفراسٹرکچر تعمیر نہیں ہوتا فیزیکل ٹیسٹ ہی لیے جائیں ۔ اجلاس میں فیسوں میں اضافے کے خلاف قائداعظم یونیورسٹی کے طلبہ کی ہڑتال کی بھی مکمل حمایت کا اعلان کیا گیا۔