لاہور(جدوجہد رپورٹ) بھارتی ریاست چھتیس گڑھ کے ایک 33سالہ صحافی مکیش چندراکر کو سڑک کے تعمیراتی منصوبے میں مبینہ طو رپر کروڑوں روپے کی مالی بدعنوانی کو بے نقاب کرنے پر قتل کر دیا گیا ہے۔ ان کی لاش ریاست کے بیجا پور شہر میں 3جنوری کو ایک سیپٹک ٹینک میں پائی گئی۔
بھارت کی صحافتی تنظیموں نے ریاست چھتیس گڑھ کے ایک صحافی کے قتل کی مذمت کرتے ہوئے قصورواروں کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔
پولیس نے معاملے کے اصل ملزم سریش چندراکر کو اتوار کی رات حیدرآباد سے گرفتار کر لیا۔ بتایا جاتا ہے کہ وہ مقتول صحافی کا دور کا رشتے دار ہے اور بدعنوانی کے بے نقاب ہونے کے بعد ریاستی حکومت کی جانب سے تحقیقات شروع کیے جانے سے پریشان تھا۔ اس معاملے میں تین افراد کو پہلے ہی گرفتار کیا جا چکا تھا۔
’ایڈیٹرز گلڈ‘نے اس معاملے کو انتہائی پریشان کن قرار دیا ہے۔ ایک بیان میں کہا کہ صحافیوں کا تحفظ بالخصوص چھوٹے قصبوں اور دور دراز کے علاقوں میں کام کرنے والے صحافیوں کا تحفظ بہت اہم ہے۔ ریاستی حکومت سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ اس معاملے کی تحقیقات میں کوئی کسر نہ چھوڑے اور قصورواروں کو جلد از جلد انصاف کے کٹہرے تک لائے۔