لاہور (جدوجہد رپورٹ) امریکہ کے کمیشن برائے بین الاقوامی مذہبی آزادی (USCIRF) نے پاکستان کو مذہبی آزادیوں کے حوالے سے تشویش والے ملکوں کی فہرست میں شامل کر دیا ہے۔ کمیشن کی سال 2023ء کی سالانہ رپورٹ جاری کی گئی ہے، جس میں 2022ء کے دوران ہونے والی پیش رفتوں کو دستاویزی شکل دی گئی ہے۔ افغانستان، چین، کیوبا، ایران، نکاراگوا اور روس جیسے ملکوں کو رجعت میں اضافے والے ملکوں کی فہرست میں شامل کیا گیا ہے۔
یہ رپورٹ امریکی حکومت کی بیرون ملک مذہب یا عقیدے کی آزادی کے فروغ کیلئے سفارشات فراہم کرتی ہے۔ رپورٹ میں کمیشن نے محکمہ خارجہ کو 17 ملکوں کو خاص تشویش والے ملکوں کے طور پر نامزد کرنے کی سفارش کی ہے، کیونکہ ان کی حکومتیں مذہب یا عقیدے کی آزادی کے حق کی منظم، جاری اور سنگین خلاف ورزیوں میں ملوث ہیں یا خلاف ورزیوں کو برداشت کرتی ہیں۔
ان ملکوں میں پاکستان سمیت وہ 12 ملک بھی شامل ہیں جنہیں امریکی محکمہ خارجہ نے نومبر 2022ء میں سی پی سی کے طور پر نامزد کیا تھا۔ پاکستان سے متعلق رپورٹ میں پاکستان میں اقلیتوں کے ساتھ ہونے والے امتیازی سلوک کے علاوہ آئین میں شامل شقوں پر بھی تنقید کی گئی ہے۔ رپورٹ میں سفارش کی گئی ہے کہ امریکی حکومت پاکستان سے آئین کی کچھ شقوں کو تبدیل کرنے پر زور دے۔ جبری مذہب کی تبدیلی، اقلیتی آبادیوں سے تعلق رکھنے والے افراد کے ہجوم کے ہاتھوں قتل، توہین مذہب کے الزامات میں ہجوم کے ہاتھوں قتل اور سزاؤں کے علاوہ جبری شادیوں جیسے مسائل کو بھی سامنے لایا گیا ہے۔
رپورٹ میں یہ سفارش بھی کی گئی ہے کہ پاکستانی حکومت پر توہین مذہب کے الزام میں گرفتار افراد کو رہا کرنے پر زور دیا جائے۔