خبریں/تبصرے

افغانستان: میڈیا پر جانداروں کی تصویریں دکھانے پر پابندی کا اعلان

لاہور(جدوجہد رپورٹ) افغانستان میں قابض طالبان کی وزارت اخلاقیات نے نیوز میڈیا پر تمام جانداروں کی تصاویر شائع کرنے پر پابندی کے قانون پر بتدریج عملدرآمد کا اعلان کیا ہے۔

’اے ایف پی‘ کے مطابق وزارت امر بالمعروف و نہی عن المنکر کے ترجمان سیف الاسلام خیبر نے بتایا کہ یہ قانون پورے افغانستان کے لیے ہے اور اس پر بتدریج عملدرآمد کیا جائے گا۔ لوگوں کو اس بات پر قائل کیا جائے گا کہ جاندار چیزوں کی تصاویر اسلامی قوانین کے خلاف ہیں۔ تاہم انہوں نے جبر کی بجائے نصیحت اور قائل کرنے کے ذریعے لوگوں کو اس عمل سے روکنے کا دعویٰ کیا ہے۔

نئے قانون میں نیوز میڈیا کے لیے کئی قواعد و ضوابط کی وضاحت کی گئی ہے۔ تمام جاندار چیزوں کی تصاویر کی اشاعت پر پابندی کے ساتھ ساتھ میڈیا آؤٹ لیٹس کو حکم دیا گیا ہے کہ اسلام کا مذاق نہ اڑایا جائے۔

قانون کے اعلان سے قبل ہی قندھار میں جانداروں کی تصاویر لینے اور ویڈیوز بنانے پر پابندی عائد تھی۔ تاہم یہ قانون نیوز میڈیا پر لاگو نہیں ہوتا تھا، لیکن اب یہ سب پر لاگو ہوگا۔

وسطی صوبہ غزنی میں حکام نے مقامی صحافیوں کو طلب کیا اور انہیں بتایا کہ اخلاقی پولیس آہستہ آہستہ اس قانون پر عملدرآمد شروع کرے گی۔

ایک صحافی نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ طالبان نے صحافیوں کو مشورہ دیا ہے کہ وہ دور سے تصاویر لیں۔

یاد رہے کہ طالبان کے سابقہ دور حکومت میں ملک بھر میں ٹیلی ویژن اور جانداروں کی تصاویر پر پابندی عائد کر دی گئی تھی۔ تاہم اقتدار میں واپسی کے بعد اس طرح کا حکم نافذ نہیں کیا گیا تھا۔ اب جانداروں کی تصاویر اور ویڈیوز پر تو پابندی عائد کی گئی ہے، لیکن ٹیلی ویژن پر پابندی عائدنہیں کی گئی ہے۔

جب طالبان حکام نے دو دہائیوں کے بعد ملک کا کنٹرول حاصل کیا تو افغانستان میں میڈیا کے 8ہزار 400 ملازمین تھے۔تاہم میڈیا انڈسٹری کے ذرائع کے مطابق اب صرف 5 ہزار 100 اس پیشے میں رہ گئے ہیں۔

Roznama Jeddojehad
+ posts