لاہور(جدوجہد رپورٹ) ایران کی عدلیہ نے جیل سے عارضی رہائی کے بعد بغیر حجاب پیش ہونے پر جیل میں بند دو خواتین صحافیوں کے خلاف ایک نیا مقدمہ درج کر لیا ہے۔
’الجزیرہ‘ کے مطابق نیلوفر حمیدی اور الہٰ محمدی کے ضمانت پر رہا ہونے کے ایک دن بعد پیر کو ان کے خلاف نیا مقدمہ درج کیا گیا۔ ان دونوں کو 2022میں کرد ایرانی خاتون مہسا امینی کی حراست میں موت کی اطلاع دینے پر بالترتیب 13اور12سال قید کی سزا سنائی گئی تھی۔ رہائی کے بعد دونوں صحافیوں کی جیل کے باہر مسکراتے ہوئے اور ہاتھ تھامے تصاویر سوشل میڈیا پر گردش کر رہی ہیں۔
عدلیہ کی میزان نیوز ایجنسی نے اتوار کے روز سوشل میڈیا پر بڑے پیمانے پر شیئر کی گئی ایک ویڈیو کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ’بغیر حجاب کے ملزمان کی فوٹیج آن لائن جاری ہونے کے بعد ان کے خلاف ایک نیا مقدمہ درج کر لیا گیا ہے، جس میں دونوں صحافیوں کو خاندان کے ساتھ اپنی رہائی کا جشن مناتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔“
ایجنسی نے کہا کہ صحافیوں کی رہائی کی شرائط انہیں بیرون ملک سفر کرنے سے روکتی ہیں۔