لاہور(جدوجہد رپورٹ)پاکستان کے سابق وزیراعظم نوازشریف نے 1998 میں جوہری تجربات کے بعد عالمی اقتصادی پابندیوں سے نمٹنے کے لیے قوم سے وعدہ کیا کہ وہ اور ان کا خاندان دن میں ایک بار کھانا کھائیں گے۔
یہ انکشاف پروفیسرکامران طاہر کی نئی شائع ہونے والی کتاب ”Chequered Past, Uncertain Future: The History of Pakistan“ میں کیا گیا ہے۔
وہ لکھتے ہیں کہ ”نوازشریف ایٹمی دھماکوں کو اپنے سیاسی فائدے کے لیے استعمال کرنے سے قاصر تھے، اس لیے انہوں نے بیانئے کو اپنے حق میں بدلنے کی کوشش کی۔ ایک تقریر میں انہوں نے اعلان کیا کہ ان کا خاندان جوہری تجربات کے بعد اقتصادی پابندیوں کی وجہ سے نافذ ہونے والی کفایت شعاری مہم کے تحت خود کو دن میں صرف ایک وقت کے کھانے تک محدود رکھیں گے۔“
واضح رہے کہ مئی 1998ء میں پاکستان نے ایٹمی تجربات کیے تھے، جس کے بعد پاکستان پرعالمی اقتصادی پابندیاں عائد کر دی گئی تھیں۔ پاکستان میں ان پابندیوں سے نمٹے کے لیے کفایت شعاری کی ایک مہم سرکاری سطح پر شروع کی گئی تھی۔ وزیراعظم نوازشریف نے اپنے گھر سے کفایت شعاری کا یہ انوکھا فارمولہ قوم کے سامنے پیش کیا تھا۔ کامران طاہر مزید لکھتے ہیں کہ نواز شریف کھانوں کے جتنے شوقین ہیں اس کے پیش نظر کسی کو کم ہی امید تھی کہ وہ اپنے وعدے پر پورا اتریں گے۔