لاہور (جدوجہد رپورٹ) گذشتہ جمعرات کوامریکہ کے ڈیپارٹمنٹ آف لیبر کی جاری کردہ تفصیلات کے مطابق دو ہفتے میں ایک کروڑ امریکیوں نے بے روزگار افراد کے طور پر خود کو رجسٹر کیا ہے۔ 21 مارچ کو شرع ہونے والے ہفتے کے دوران 33 لاکھ لوگوں نے بے روزگار فرد کے طور پر خود کو رجسٹر کیا۔ ایک ہفتے کے دوران بے روز گاروں کی ایک بڑی تعداد نے 1982ء میں رجسٹر کیا تھا مگر اس وقت یہ تعدا د سات لاکھ سے اوپر نہیں گئی تھی۔
بے روزگار ہونے والوں میں صرف ان شعبوں سے تعلق رکھنے والے لوگ نہیں ہیں جو کرونا سے براہ راست متاثر نظر آتے ہیں جیسا کہ سیاحت اور ہوٹل انڈسٹری یا ری ٹیل کا شعبہ۔ رپورٹ کے مطابق مینوفیکچرنگ کے شعبے میں بھی لوگ بے روزگار ہو رہے ہیں۔ اسی طرح وائٹ کالر ملازمت کرنے والے افراد بھی بے روز گار ہو رہے ہیں۔
معروف لیفٹ ونگ امریکی جریدے جیکوبن میں شائع ہونے والے ایک مضمون کے مطابق بے روزگاری پر ہونے والی تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ مزدور جب بے روزگاری کے بعد کسی نوکری پر واپس آتے ہیں تو ان کی نئی آمدن گذشتہ آمدن سے اوسطً بیس فیصد کم ہو جاتی ہے۔