اس لیے سب سے پہلے ان واقعات کی آزانہ تحقیقات ہوں جس میں متاثرین کی پہچان کی مکمل راز داری کے ساتھ حقائق اور مجرمان کو عوام الناس کے سامنے پیش کیا جائے۔ شفاف تحقیقات کے لیے لازم ہے کہ اس سکینڈل سے جڑے ہر فرد کو فوری معطل کیا جائے تاکہ وہ تحقیقات پر اثر انداز نہ ہوں۔ پھر کامریڈ منو بھائی کے الفاظ میں ”ساڈے اس مقدمے دے وِچ‘ سانوں وی تے گواہ بنا لؤ“ یعنی اس تمام تر تفتیش اور فیصلہ سازی میں طلبہ نمائندگان کو براۂ راست شامل کیا جائے جو وحشت کے اولین شکار ہیں۔ حالیہ واقعہ میں ملوث ہر فرد کو عبرتناک سزا دینی چاہیے لیکن اس حقیقت کا بھی ادراک ضروری ہے کہ محض افراد کی سزا سے ایسے واقعات کا قلع قمع ممکن نہیں۔
