احتجاجی دھرنا میں شریک طلبہ کے ساتھ اظہار یکجہتی کیلئے طلبہ تنظیموں کے علاوہ اپوزیشن جماعتوں، ترقی پسند سیاسی جماعتوں، سول سوسائٹی تنظیموں، وکلا اور مختلف مکاتب فکر کے لوگوں کی ایک بڑی تعداد نے طلبہ کے کیمپ کا دورہ کیا ہے۔
خبریں/تبصرے
کراچی: علی وزیر کے خلاف تیسرے مقدمہ کا ٹرائل شروع، رہائی کیلئے دھرنا جاری
پی ٹی ایم کے احتجاجی دھرنا میں شریک کارکنان نے سندھ حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ایم این اے علی وزیر ے کے خلاف مقدمات واپس لے اور ان کی رہائی کا حکم دے۔ اس کے علاوہ دیگر گرفتار کارکنوں کی رہائی کا بھی مطالبہ کیا جا رہا ہے۔
دنیا بھر میں جنگ مخالف مظاہرے، ہزاروں افراد سڑکوں پر
”ہمیں یوکرینیوں سے شاید دوسرے ملکوں سے زیادہ ہمدردی ہے، کیونکہ ہم نے اپنی سرزمین پر روس کی وحشیانہ جارحیت کا تجربہ کیا ہوا ہے۔“
نیا افغانستان: 8 پولیو ورکرز کو گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا
واضح رہے کہ افغانستان اور پاکستان دنیا بھر میں صرف دو ہی ایسے ملک ہیں جہاں سے پولیو کے مرض کا خاتمہ نہیں ہو سکا۔ تاہم پاکستان نے گزشتہ ماہ اعلان کیا ہے کہ تاریخ میں پہلی مرتبہ ایک سال کے دوران پاکستان میں کوئی پولیو کا کیس رپورٹ نہیں ہوا۔
دنیا بھر میں روسی جارحیت کے خلاف احتجاج
روس کے یوکرین پر حملے کے خلاف جمعرات اور جمعہ کو ٹوکیو سے تل ابیب اور نیو یارک تک کے شہروں میں مظاہرین نے عوامی چوکوں اور روسی سفارتخانوں کے باہر احتجاج کیا۔
’رائٹرز‘ کے مطابق سب سے پہلا احتجاج جمعرات کو واشنگٹن میں روسی سفارتخانے کے باہر منعقد کیا گیا۔ یہ احتجاج روسی صدر ولادیمیر پوٹن کے فوجی آپریشن کے اعلان کے محض 3 گھنٹے بعد ہی کیا گیا۔
امریکی دارالحکومت میں درجنوں مظاہرین یوکرین کے جھنڈے لہرا رہے تھے اور روسی جارحیت کے خاتمے کا مطالبہ کر رہے تھے۔
ماسکو سمیت روس بھر میں جنگ مخالف مظاہرے، یوکرین سے اظہار یکجہتی
حکام کے دباؤ کے باوجود جمعرات کی شام ماسکو کے مرکز میں 1 ہزار سے زائد لوگ جمع ہوئے۔ مظاہرین نے جنگ ختم کرنے کا مطالبہ کیا ور جنگ مخالف نعرے لگائے۔
یوکرین اور روس کے سوشلسٹ جنگ کے خلاف
یوکرینی سوشلسٹوں نے پیغام دیا ہے کہ ’یہ آزادی، زندگی اور آزاد مستقبل کے لیے مل کر لڑنے کا وقت ہے! یکجہتی کی جیت ہو گی!‘
بلوچستان: سینئر بلوچ رہنما ڈاکٹر عبدالحئی بلوچ کی ٹریفک حادثہ میں موت ہو گئی
آپ 1970ء سے 1977ء تک پاکستان کی قومی اسمبلی کے رکن بھی رہے اور ان انتخابات میں آپ نے ایک روایتی بلوچ سردار کو شکست سے دوچار کیا تھا۔
ڈاکٹر مہدی حسن وفات پا گئے
ساٹھ کی دہائی سے وہ ریڈیو، ٹیلی ویژن اور عالمی میڈیا میں بطور مبصر پاکستان کے سیاسی حالات پر تبصرہ کرنے کے لئے مدعو کئے جاتے تھے۔ پاکستان کے تمام ہی بڑے اخبارات میں ان کے کالم اردو اور انگریزی زبان میں شائع ہوتے رہے۔ ان کے بعض لیکچر سوشل میڈیا پر وائرل ہیں۔
وہ عمر بھر سوشلسٹ نظریات، آزادی اظہار، مذہبی اقلیتوں کے لئے برابر شہری حقوق اور جمہوری آزادیوں کے لئے آواز اٹھاتے رہے۔
افغان طالبان کا اقتدار پاکستان میں دہشت گردی کی واحد وجہ نہیں: فارن پالیسی
معاشری محرومی، سماجی پسماندگی، بھاری بھرکم سکیورٹی، نسلی قوم پرستی اور قبائلیت کے کاک ٹیل کے درمیان اندرونی عسکریت پسندوں کے خطرات میں شدت آنے کی توقع ہے۔ ملک بھر میں حملے بڑھ رہے ہیں۔