لاہور (جدوجہد رپورٹ) سٹو ڈنٹس ایکشن کمیٹی کی کال پر کل کراچی اور لاہور سمیت ملک کے کم از کم بیس شہروں میں یونیورسٹی کے طالب علم احتجاج کریں گے۔
لاہور میں یہ مظاہرہ شام چار بجے گورنر ہاوس کے باہر ہو گا۔ اس موقع پر سٹو ڈنٹس ایکشن کمیٹی نے مندرجہ ذیل مطالبات پیش کئے ہیں:
٭ بلوچستان، فاٹا، گلگت بلتستان، کشمیر اور پورے ملک میں معیاری انٹرنیٹ فراہم کیا جائے۔
٭ مفت انٹرنیٹ اور تمام آلات (لیپ ٹاپ، سمارٹ فون) کی فراہمی یقینی بنائی جائے۔
٭ فیسوں میں ستر فیصد کمی کی جائے، سرکاری و پرائیویٹ ہاسٹلز کی فیس ختم کی جائے اور آن لائن کلاسز کی مد میں ادا کی گئی فیس اسی تناسب سے واپس کی جائے۔
٭ تمام یونیورسٹیوں میں آن لائن کلاسز کے نظام کو بہتر اور معیاری لرننگ مینیجمنٹ سسٹم متعارف کروا کر مؤثر بنایا جائے۔
٭ جو طلبہ آن لائن کلاسز بالخصوص امتحانات نہیں دے سکے ان تمام طلبہ کو اگلے سمسٹر میں ترقیاب کیا جائے۔
٭ جب تک پیش کردہ مطالبات پورے نہ ہوں تب تک آن لائن کلاسز کو منسوخ اور امتحانات کو ملتوی کیا جائے۔
٭ پنجاب کی سرکاری یونیورسٹیوں کے قانون میں ہونے والی ترامیم اور افسرشاہی کے نظام کو روکا جائے۔
٭ تعلیمی اداروں میں جمہوری اقدار اور طلبہ یونینز بحال کی جائیں۔
سٹو ڈنٹس ایکشن کمیٹی نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ ہم حالیہ طلبہ اور عوام دشمن بجٹ کی پرزور مذمت کرتے ہیں جو ہمارے تعلیمی مسائل حل کرنے کی کسی طور اہلیت نہیں رکھتا۔ سٹو ڈنٹس ایکشن کمیٹی نے مطالبہ کیا کہ جی ڈی پی کا پانچ فی صد حصہ تعلیم کے لیے مختص کیا جائے۔