لاہور(جدوجہد رپورٹ) بھارت میں متوازی سینما کے بانی اور تجربہ کار فلم ساز شیام بینیگل پیر کے روز 90سال کی عمر میں وفات پا گئے۔
’دی ٹیلیگراف انڈیا‘ کے مطابق شیام بینیگل نے 1970اور1980کی دہائیوں میں ’انکور‘، ’نشانت‘ اور ’منتھن‘ جیسی فلموں کے ساتھ بھارت میں متوازی سینما تحریک کا آغاز کیا تھا۔
ان کی بیٹی پیا بینیگل نے بتایا کہ ان کی وفات ممبئی کے ووکارڈ ہسپتال میں گردے کی دائمی بیماری کی وجہ سے ہوئی۔
انہوں نے کہا کہ ’انہوں نے شام6:38بجے ووکارڈ ہسپتال ممبئی سنٹرل میں آخری سانس لی۔ وہ کئی سالوں سے گردے کی دائمی بیماری میں مبتلا تھے۔ یہی بیماری ان کی موت کی وجہ بنی۔‘
اپنے شاندار کیریئر میں بینیگل نے متنوع مسائل پر فلمیں، دستاویزی فلمیں اور ٹیلی ویژن سیریل بنائے، جن میں ’بھارت ایک کھوج‘ اور’سمودھیان‘ شامل ہیں۔ انہوں نے صرف10دن پہلے 14دسمبر کو اپنی 90ویں سالگرہ منائی تھی۔
وہ ڈائیلاسز پر تھے اور انہیں اکثر ہسپتال جانا پڑتاتھا۔ انہو ں نے پسماندگان میں اہلیہ اور بیٹی چھوڑی ہیں۔
ان کی فلموں میں ’بھومیکا‘، ’جنون‘، ’منڈی‘، ’سورج کا ستوان گھوڑا‘، ’مامو‘ اور ’سرداری بیگم‘ شامل ہیں، جنہیں ہندو سینما میں سب سے زیادہ کلاسک سمجھا جاتا ہے۔
ڈائریکٹر کا سب سے حالیہ کام 2023کی بائیوگرافیکل فلم ’مجیب: دی میکنگ آف اے نیشن‘ تھا۔