لاہور(جدوجہد رپورٹ) ایران کے امر بالمعروف و نہی عن المنکر ہیڈکوارٹر کے ایک سینئر اہلکار نے دعویٰ کیا ہے کہ جو خواتین لازمی ہیڈاسکارف(حجاب) بننے سے انکار کرتی ہیں وہ ’شہری آلودگی‘ کا باعث بن رہی ہیں اور خاندانوں کی بنیاد کو خطرے میں ڈال رہی ہیں۔
’ایران وائر‘ کے مطابق صدر دفتر میں سماجی امور کے نائب محمد رضا میر شمسی نے یہ بیان ’ایکس‘ پر صدر مسعود پیزشکیان کے توانائی کی کھپت اور فضائی آلودگی سے متعلق خطاب کے جواب میں دیا۔
انہوں نے لکھا کہ ’حجاب کی کمی نے شہروں کو آلودہ کر دیا ہے اور خاندانوں کی بنیادوں کو خطرے میں ڈال دیا ہے۔‘
انہوں نے حکام پر زور دیا کہ وہ خواتین کو ’خدا کے حکم پر عمل کرنے‘ پر مجبور کرنے کے لیے ایک مہم شروع کریں۔
یہ ریمارکس ایران کی سخت حجاب کے نفاذ کی پالیسیوں کے کلاف جاری مزاحمت کے درمیان سامنے آئے ہیں، جس میں لازمی لباس کوڈ کو خواتین کی طرف سے بڑے پیمانے پر مخالفت کا سامنا ہے۔
13اپریل سے ایران کے قانون نافذ کرنے والے اداروں نے قومی ایکشن پلان’نور‘ کے تحت حجاب کے ضوابط کے نفاذ کو تیز کر دیا ہے۔ ملک بھر میں خواتین کو ڈریس کوڈز کی مبینہ خلاف ورزیوں پر گرفتار کرنے اور زبردستی کا نشانہ بنائے جانے کی متعدد اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔