لاہور(جدوجہد رپورٹ) کرسمس سے قبل امریکہ میں اسٹار بکس کے ورکرز نے تنخواہوں میں اضافے کے لیے اپنی ہڑتال کا دائرہ نیویارک سمیت مزید چار شہروں تک بڑھا دیا ہے۔ اسٹاربکس کی یونین میں 10ہزار سے زائد ملازمین شامل ہیں۔
’رائٹرز‘ کے مطابق جمعے کے روز شروع ہونے والی ہڑتال کے بعد لاس اینجلس، شکاگو، نیو جرسی، فلاڈیلفیا اور سینٹ لوئس میں اسٹار بکس کے متعدد کیفے بند ہو گئے ہیں۔
اسٹار بکس کارپوریشن امریکی ملٹی نیشنل کافی ہاؤسز کی ایک چین ہے۔ اس کی بنیاد1971میں جیری بالڈون، زیوسیگل اور گورڈن بوکر نے رکھی تھی۔ اسٹاربکس کے 80ملکوں میں 35ہزار سے زائد اسٹور ہیں، جن میں سے16ہزار کے قریب امریکا میں واقع ہیں۔
ملازمین کی ہڑتال کا مقصد اسٹار بکس کی انتظامیہ سے تین سالہ مدت کے معاہدے میں فی گھنٹہ اجرت کو 64فیصد سے 77فیصد تک بڑھانے کے مطالبہ پر عملدرآمد کروانا ہے۔
اسٹار بکس کی یونین امریکہ کے 10شہروں میں ہڑتال کر رہی ہے، مصروف تعطیلات کے دوران اس ہڑتال سے کمپنی کی کرسمس کی فروخت متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔
اسٹار بکس امریکہ میں 11ہزار سے زائد سٹور چلاتی ہے، جس میں تقریباً2لاکھ کارکن کام کرتے ہیں۔
اسٹار بکس اور یونین کے درمیان تنخواہوں، ملازمین اور شیڈول کے بارے میں حل طلب مسائل کی وجہ سے بات چیت تعطل کا شکار ہو گئی تھی، جس کی وجہ سے یونین ہڑتال پر چلی گئی۔
ورکرز یونائیٹڈ نے جمعے کے روز خبردار کیا تھا کہ کرسمس کے موقع پر منگل تک ہڑتال سیکڑوں اسٹوروں تک پہنچ سکتی ہے۔