لاہور (جدوجہد پورٹ) پیر کے روز آرمینیا اور آذربائیجان نے ایک دوسرے پر دو دن قبل ہونے والی جنگ بندی کی خلاف ورزیوں کے الزامات عائد کئے جبکہ میڈیا رپورٹس کے مطابق بھی مکمل جنگ بندی پر عمل درآمد نہ ہو سکا۔
یورپی یونین نے ترکی پر زور دیا ہے کہ وہ مکمل جنگ بندی کے لئے آذر بائیجان پر دباؤ ڈالے جبکہ روس پر دباؤ ہے کہ وہ آرمینیا سے جنگ بندی پر سختی سے عمل درآمد کرائے۔
دونوں ممالک کے مابین متنازعہ علاقہ نگورنوکاراباخ کے مسئلے پر ہونے والی تازہ جھڑپیں گذشتہ پچیس سال میں بد ترین جھڑپیں تھیں۔ سوویت روس ٹوٹنے کے بعد ان دو سابق سوویت ریاستوں کے مابین نگورنوکاراباخ کے مسئلے پر تقریباً چار سال جنگ جاری رہی جس میں 30 ہزار افراد ہلاک ہوئے۔
2016ء میں بھی دونوں ممالک کے مابین جھڑپیں ہوئیں تھیں۔ تازہ جھڑپوں میں ترکی نے کھل کر آذربائیجان کا ساتھ دیا ہے جس کی وجہ سے خطرہ ہے کہ یہ تنازعہ ایک پراکسی جنگ کی شکل اختیار کر سکتا ہے۔