لاہور (روزنامہ جدوجہد) پی ایم ڈی سی کی معطلی کے بعد حکومت نے پی ایم سی کا ڈھانچہ متعارف کروایا۔ اس سے نہ صرف ینگ ڈاکٹرز متاثر ہوئے ہیں بلکہ میڈیکل کے شعبے سے وابستہ تمام طلبہ بھی پی ایم سی کی پالیسیوں کے خلاف ہیں۔ حال ہی میں پی ایم سی نے میڈیکل کالجز میں داخلے کے لئے ہونے والے امتحانات سے صرف بیس دن پہلے سارا سلیبس تبدیل کر دیا۔ جس سے میڈیکل طلبہ میں تشویس کی لہر دوڑ گئی۔
اپنے مطالبات کے حق میں میڈیکل سٹوڈنٹس رائٹس موومنٹ نے بھر پور احتجاج کیا۔ اس موقع پر میڈیکل کالجز میں داخلہ لینے والے طلبہ نے ‘روزنامہ جدوجہد’ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ حکومت اور پی ایم سی سنجیدگی سے کام لیتے ہوئے میڈیکل اسٹوڈنٹس کے مستقبل سے کھیلنا بند کرے۔ جتنا جلد ہو سکے صوبائی سلیبس بحال کیا جائے۔
طلبہ رہنماوں کا کہنا تھا کہ پی ایم سی کا متعارف کردہ سلیبس متنازعہ ہو چکا ہے۔ جو اسٹوڈنٹس نے تیاری کی اور جو سلیبس متعارف کروایا گیا اس میں تضاد پایا جاتا ہے۔ لہذا صوبائی انٹری ٹیسٹ کی بحالی کے ساتھ ساتھ اسٹوڈنٹس کو تیاری کے لئے ایک مہینہ مزید وقت دیا جائے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ اگر مطالبات نہیں مانے جاتے تو نتائج کی ذمہ داری حکومت پر ہو گی۔