صحرا نورد
ہمارے ایک صحافی دوست نے ٹویٹ کیا ہے کہ ”خود پی ٹی آئی کو ووٹ دینے والے امریکیوں سے کہہ رہے ہیں: ووٹ وائزلی“۔ اس بات کا مذاق اڑانے کی بجائے پی ٹی آئی کے دوستوں کا مشورہ سنجیدگی سے لیا جانا چاہئے۔ سیدھی سی بات ہے امریکہ میں ’محکمہ زراعت‘ بھی اتنا فعال نہیں جو ووٹوں کی گنتی شروع ہونے کے بعد رات دس بجے سے اگلی صبح آٹھ بجے تک نتائج سنبھال سکے۔
ادھر، امریکہ کی نکمی فوج تو کبھی مارشل لا بھی نہیں لگا سکی۔ اسے ووٹ گننے کا تجربہ ہے نہ نتائج واٹس ایپ کرنے کا۔ اگر عقلمندی سے ووٹ نہ دیا گیا تو خدانخواستہ امریکہ ٹوٹ بھی سکتا ہے۔ ہندوستان تو یہی چاہتا ہے کہ امریکہ ٹوٹ جائے۔ اس لئے ضروری ہے کہ امریکی سوچ سمجھ سے کام لیں اور وہاں کے عمران خان کو ووٹ دیں۔
پی ٹی آئی کے ووٹروں کا مشورہ سنجیدگی سے لینا اس لئے بھی ضروری ہے کہ اگر امریکی صدر نے بھی امریکہ کو ریاست مدینہ بنا دیا تو پاکستانی تارکین وطن جو چار ڈالر پاکستان بھیجتے ہیں، اہل وطن اُس سے بھی جائیں گے۔
آخری بات: اگر آپ امریکہ مخالف ہیں یا کسی قسم کے اینٹی سامراج ٹائپ انسان ہیں تو امریکہ سے دشمنی کا بہترین طریقہ یہ ہے کہ اُسے پی ٹی آئی والوں کے مشوروں پر عمل کرنے دیں۔ جن کے ووٹوں اور مشوروں نے اپنے ملک کا یہ حال کیا ہے، وہ دشمن ملک کا کیا حال کریں گے؟