خبریں/تبصرے

بھارت: 25 سالوں میں 3 لاکھ 50 ہزار کسانوں نے خود کشی کی

لاہور (جدوجہد رپورٹ) قرضوں اور دیگر مسائل کی وجہ سے بھارت میں گزشتہ 25 سالوں کے دوران 3 لاکھ 50 ہزار کسانوں کی خود کشیاں ریکارڈ کی گئی ہیں۔

’انٹرنیشنل ویو پوائنٹ‘ کی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بھارت کے ہر 10 میں سے 9 کسان 0.8 ہیکٹر سے بھی کم اراضی پر زراعت کرتے ہیں۔ اکثریتی دیہی خاندان صرف ریاستی سماجی پروگراموں کی بدولت ہی زندہ رہ پاتے ہیں۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ زراعت میں اصلاحات کیلئے وزیر اعظم نریندر مودی کو بھارتی سرمایہ داروں کی حمایت حاصل ہے۔ نافذ کئے جانے والے تین نئے قوانین میں زرعی مصنوعات کی کم سے کم سپورٹ پرائس کو چیلنج کیا گیا ہے جس وجہ سے کسانوں کی آمدنی میں یقینی کمی ہو گی۔ کسانوں کو مارکیٹ کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا جائے گا جس کا نتیجہ کم آمدنی والے چھوٹے کاشتکاروں کو زمینوں سے محروم کرنے کی صورت نکلے گا۔

یہ صورتحال خاص طور پر پنجاب اور ہریانہ کے 28 ملین کسانوں، شمال مشرقی بھارت میں دیہی ریاستوں کے 26 ملین باشندوں کیلئے پریشان کن ہے جنہوں نے 1966ء میں ہرے انقلاب سے فائدہ حاصل کیا تھا۔ انہی علاقوں میں کسانوں کی بغاوت کی تحریک اہمیت کی حامل ہے۔ بھارت کے چھوٹے کاشتکار محنت کش طبقے کے ساتھ مل کر اس جدوجہد کو منطقی انجام تک پہنچا سکتے ہیں۔

Roznama Jeddojehad
+ posts