خبریں/تبصرے

جنگل میں آگ سے چرنوبل تابکاری کی تجدید، یوکرینی دارلحکومت خطرے کی زد میں

لاہور (جدوجہد رپورٹ) چرنوبل ایٹمی گھر جہاں تاریخ کا سب سے بڑا ایٹمی حادثہ ہوا تھا، جنگل کی آگ کے باعث ایک مرتبہ پھر خطرے کی گھنٹیاں بجا رہا ہے۔ یہ ری ایکٹر یوکرین کے دارلحکومت کئیو سے سو کلومیٹر کے فاصلے پر ہے۔ یوکرین اُن دنوں سوویت روس کا حصہ تھا۔

1986ء میں چرنوبل ایٹمی ری ایکٹر کی دیکھ بھال کے دوران ایک حادثہ ہوا اور یہ ری ایکٹر حادثاتی طور پر تابکاری خارج کرنے کا موجب بن گیا۔ یہاں سے پھیلنے والی تابکاری کے اثرات اٹلی اور سویڈن تک محسوس کئے گئے۔ اس علاقے کو ’ممنوعی علاقہ‘(زون آف ایلینیشن) قرار دے دیا گیا۔ اس ری ایکٹر سے تیس کلومیٹر کے فاصلے میں رہائش پر پابندی ہے۔ یہاں موجود جنگلات میں ماضی میں بھی آگ لگتی آئی ہے مگر چند دن قبل بھڑکنے والی آگ پہلے کی نسبت بڑی آگ ہے۔

دودن قبل ہواؤں کا رخ کئیو کی جانب ہونے کی وجہ سے دارلحکومت بھی خطرے کی زد میں ہے لیکن حکومت کا کہنا ہے کہ تابکاری ابھی خطرناک حد تک نہیں پہنچی۔

یاد رہے، مختلف تحقیقاتی رپورٹوں کے مطابق چرنوبل سے ہونے والی تابکاری سے جو لوگ کینسر کے ہاتھوں موت کا شکار ہوئے ان کی تعداد چار سے ستائیس ہزار تک ہے۔ ایک اور اندازے کے مطابق پانچ لاکھ لوگ کینسر کا شکار بنے۔ چرنوبل کی تابکاری نے انسانوں، جنگلات اور فضا کے علاوہ سمندر کو بھی آلودہ کیا۔

ایٹمی تابکاری کا دوسرا بڑا واقعہ 2011ء میں ہوا تھا جب سونامی کی وجہ سے جاپان میں ایک ایٹمی ری ایکٹر سے مواد لیک ہو گیا تھا۔

Roznama Jeddojehad
+ posts