خبریں/تبصرے

افغانستان: کابل کے شیعہ علاقے میں دھماکہ، صحافی ہلاک، 4 زخمی

لاہور (جدوجہد مانیٹرنگ) افغانستان کے دارالحکومت کابل میں دھماکے کی وجہ سے ایک صحافی ہلاک جبکہ کم از کم 4 افراد زخمی ہو گئے ہیں۔

’الجزیرہ‘کے مطابق یہ دھماکہ ہفتہ کے روز کابل کے نواحی علاقے دہشت برچی میں ہوا، جہاں شیعہ ہزارہ برادری کے ارکان کی اکثریت رہتی ہے۔ شیعہ ہزارہ برادری کو برسوں سے دہشت گرد تنظیموں کی طرف سے نشانہ بنایا جا تا رہا ہے۔

افغان جرنلسٹس سنٹر کے مطابق دھماکے میں ہلاک ہونے والا حامد سیغانی معروف افغان صحافی تھا جو آریانہ ٹیلی ویژن نیٹ ورک کیلئے کام کررہا تھا۔

اے ایف پی کے مطابق یہ دھماکہ ایک منی بس میں ہوا، گاڑی کے ڈرائیور نے ہسپتال میں بتایا کہ راستے کے دوران ایک موقع پر مشکوک شخص بس پر چڑھ گیا اور چند منٹ بعد ہی دھماکا ہوا۔

عینی شاہدین کے مطابق دھماکہ طالبان کے زیر انتظام چوکی کے قریب ہوا اور اس کے فوری بعد گولیوں کی آوازیں بھی سنی گئیں۔

یاد رہے کہ جمعہ کے روز ننگر ہار صوبہ کی ایک مسجد میں ہونے والے بم دھماکے میں کم از کم 3 افراد ہلاک اور 15 سے زائد زخمی ہو گئے تھے۔

تاہم ان دونوں دھماکوں کی تاحال کسی نے ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔

دوسرے طرف انسانی حقوق کے کارکن ڈاکٹر سلیم جاوید نے ٹویٹر پر دھماکے کی خبر شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ ”ہفتہ کو کابل میں پیش آنے والا یہ واقعہ ایک نواحی علاقے دشت برچی میں پیش آیا، جہاں شیعہ ہزارہ آبادی کی اکثریت ہے۔ اب تک یہ واضح ہے کہ یا تو طالبان ان حملوں میں خود ملوث ہیں، یا پھر انہیں روکنے کا ارادہ نہیں رکھتے ہیں۔“

Roznama Jeddojehad
+ posts