لاہور (جدوجہد رپورٹ) عظیم انقلابی رہنما و دانشور ڈاکٹر لال خان کی دوسری برسی کے موقع پر لاہور پریس کلب میں تقریب کا انعقاد کیا گیا۔ یہ تقریب ’طبقاتی جدوجہد‘ کی جانب سے منعقد کی گئی تھی۔
تقریب میں ڈاکٹر لال خان کی اہلیہ صدف تنویر گوندل، ان کے بیٹے شیر زمان گوندل سمیت ملکی سطح کی بائیں بازو کی شخصیات نے شرکت کی۔
ایشین مارکسسٹ ریویو کے ایڈیٹر اور ریولوشنری سٹوڈنٹس فرنٹ کے مرکزی آرگنائزر اویس قرنی نے سٹیج سیکرٹری کے فرائض سر انجام دیے۔
اس تقریب سے پی وائی او کے سابق صدر زوہیب بٹ، سینئر صحافی خاور نعیم ہاشمی، برابری پارٹی پاکستان کے چیئرمین جواد احمد، پاکستان ٹریڈیونین ڈیفنس کمپئین پنجاب کے صدر ایڈووکیٹ الیاس خان، سینئر صحافی اور سیفما کے بانی امتیاز عالم، معروف ترقی پسند شاعر فرحت عباس شاہ، لال خان کے دیرینہ دوست ڈاکٹر ہارون اور ڈاکٹر جاوید رانا، معروف صحافی طاہر سرور میر، حقوق خلق مومنٹ کے فاروق طارق، ترقی پسند انقلابی نوجوان ایڈوکیٹ حیدر علی بٹ، پاکستان ٹریڈیونین ڈیفنس کمپئین کے مرکزی رہنما عمر رشید اور صدف تنویر گوندل نے اظہار خیال کیا اور لال خان کی انقلابی جدوجہد کو خراج تحسین پیش کیا۔
تقریب کا آغاز پی ایس سی کے نوجوان ساتھی سکندر مجید کے انقلابی ترانے سے کیا گیا۔ انجمن ترقی پسند مصنفین کے رہنما طاہر شبیر نے اپنی نظم بعنوان ”لال خان کے نام“ پڑھی اور تقریب کا باقاعدہ اختتام مزدوروں کے عالمی ترانے انٹرنیشنل سے کیا گیا۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے ڈاکٹر لال خان کی زندگی کے مختلف پہلوؤں پر مختلف زاویوں سے روشنی ڈالی۔ انقلاب کے ساتھ ڈاکٹر لال خان کی لگن اور انقلابی سوشلزم کے نظریات کی ترویج میں ان کے کردار کو خراج پیش کیا گیا اور ان کے مشن کو آگے بڑھاتے ہوئے غیر طبقاتی سماج کے قیام کی جدوجہد کو جاری رکھنے کے عزم کا اظہار کیا گیا۔
تقریب میں ڈاکٹر لال خان کی منتخب تحریروں پر مشتمل ”طبقاتی جدوجہد پبلی کیشنز“ کی جانب سے شائع کی جانے والی کتاب کی اہمیت پر بھی زور دیا گیا۔ جس کی اشاعت آئندہ ماہ کے وسط میں متوقع ہے۔
تقریب کے شرکا نے متفقہ طور پرممبر قومی اسمبلی علی وزیر کی رہائی کے حق میں قرار داد پیش کی۔ پنجاب اسمبلی کے سامنے ترقی پسند طلبہ کے طلبہ یونین بحالی دھرنے سے اظہاریکجہتی کی گئی اور ملک بھر میں طلبہ یونین بحالی کے حق میں قرار داد پیش کی گئی۔