لاہور (جدوجہد رپورٹ) روس کے یوکرین پر فوجی حملے کے نتیجے میں ہلاکتوں میں اجافہ ہوتا جا رہا ہے، اس کے معاشی اثرات بھی تباہ کن ہو رہے ہیں۔ تاہم دنیا کی دوسری طرف بڑی امریکی اسلحہ ساز کمپنیوں کے اسٹاک کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے۔
’ٹیلی سور‘ کے مطابق ماہرین کا خیال ہے کہ یوکرین کا تنازعہ امریکی ہتھیاروں کے مینوفیکچررز کو بہت زیادہ آمدنی دلائے گا اور ملٹری انڈسٹریل کمپلیکس طویل مدت تک مزید محاذ آرائی اور اعلیٰ دفاعی اخراجات کیلئے مسلسل لابنگ کے ساتھ اس بحران سے فائدہ اٹھائے گا۔
امریکی دفاعی کمپنیاں دنیا میں ہتھیاروں کی پروڈکشن میں سرفہرست ہیں۔ سٹاک ہوم انٹرنیشنل پیس ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کے مطابق 2018ء سے دنیا کی سب سے بڑی 5 ہتھیاروں کی کمپنیاں امریکی ہیں اور 2020ء میں عالمی فوجی اخراجات میں امریکہ کا حصہ 39 فیصد تھا۔
دنیا کی سب سے بڑی ہتھیار بنانے والی کمپنی لاک ہیڈ مارٹن نے سال کے آغازسے اپنے سٹاک کی قیمت میں 25 فیصد سے زیادہ اضافہ دیکھا ہے، جبکہ ریتھین ٹیکنالوجیز کے سٹاک کی قیمتوں میں 17 فیصد سے زیادہ اضافہ ہوا۔
فروری کے اواخر میں روس اور یوکرین کے تنازعے کے فوراً بعد صدر جوبائیڈن نے اعلان کیا کہ امریکہ یوکرین کو 350 ملین امریکی ڈالر کی فوجی امداد فراہم کرے گا۔ 16 مارچ کو بائیڈن نے یوکرین کیلئے اضافی 800 ملین امریکی ڈالر کی سکیورٹی امداد کا اعلان کیا۔
وائٹ ہاؤس کی فیکٹ شیٹ کے مطابق امدادی پیکیج کے دو راؤنڈز میں 1400 اسٹنگر اینٹی ایئر کرافٹ سسٹم، 4600 جیولن اینٹی آرمر سسٹم، 5 ایم آئی 17 ہیلی کاپٹر اور چھوٹے ہتھیاروں کے 20 ملین راؤنڈز اور گرینیڈ لانچر اور مارٹر راؤنڈ شامل ہیں۔
دفاعی ٹھیکیدار یورپ میں اضافی فروخت پر بھی نظریں جمائے ہوئے ہیں، جہاں جرمنی سمیت کئی ممالک نے اعلان کیا ہے کہ وہ حالیہ تنازعات کی روشنی میں دفاعی بجٹ میں اضافہ کرینگے۔
امریکی محکمہ دفاع کی طرف سے جاری کردہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 1990ء کی دہائی کے بعد سے دفاعی شعبہ کافی حد تک مضبوط ہوا ہے اور 51 سے 5 ایرو اسپیس اور ڈیفنس پرائم کنٹریکٹرز میں تبدیل ہو گیا ہے، جو اولیگوپولی صورتحال کی نشاندہی کرتا ہے، جس کا مطلب ہے کہ مسابقت کی کمی اور ممکنہ حد سے زیادہ منافع حاصل ہو رہا ہے۔
براؤن یونیورسٹی کی ایک تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ ہتھیار بنانے والوں نے گزشتہ دو دہائیوں میں لابنگ پر 2.5 ارب ڈالر خرچ کئے ہیں، گزشتہ 5 سالوں میں ہر سال اوسطاً 700 سے زیادہ لابسٹوں کو ملازمت دی ہے۔