لاہور (جدوجہد رپورٹ) امریکی قومی سلامتی آرکائیوز نے دستاویزات عام کی ہیں جن میں انکشاف ہوا ہے کہ امریکی صدر رچرڈ نکسن نے سلواڈور ایلاندے کی سوشلسٹ حکومت (1970-73ء) کو معزول کرنے کا منصوبہ بنایا تھا۔
ٹیلی سور کی رپورٹ کے مطابق ایک دستاویز میں انکشاف ہوا کہ ایک گفتگو کے دوران رچرڈ نکسن اور کچھ عہدیداران کے مابین چار ستمبر 1970ء کے انتخابات میں ایلاندے کی فتح کو روکنے کیلئے واشنگٹن کے ممکنہ اقدامات کا جائزہ لیا گیا۔
دستاویزات کے مطابق اس وقت کے امریکی قومی سلامتی کے مشیر ہنری کسنجر نے نکسن کو متنبہ کیا کہ ایلاندے کے صدر منتخب ہونے سے چلی اور امریکہ کے درمیان تعلقات پر منفی اثرات مرتب ہو سکتے ہیں اور آدھی دنیا پر اس کے اثرات پڑ سکتے ہیں۔
ایک اور دستاویز سے پتہ چلتا ہے کہ نکسن انتظامیہ نے اس بات پر تبادلہ خیال کیا کہ اسے چلی کی حکومت کا تختہ الٹنے کے منصوبے کو عملی جامہ پہنایا جانا چاہئے۔
امریکی سیکرٹری خارجہ ولیم راجرز نے الیندے کو معزول کرنیکی تجویز پیش کی۔ سیکرٹری دفاع میلون لیرڈ نے ایلاندے کو نقصان پہنچانے اور اقتدار سے باہر کرنے کیلئے ہر ممکن کوشش کرنیکا مشورہ دیا۔
بالآخر رچرڈ نکسن نے ایلاندے حکومت کو غیر مستحکم کرنے اور امریکی مفادات کے خلاف پالیسیاں اپنانے کی صلاحیت محدود کرنے کیلئے دباؤ بڑھایا۔ خطے کی دوسری حکومتوں ارجنٹائن اور برازیل کے ساتھ ہم آہنگی قائم کرتے ہوئے مداخلت کو فروغ دیا گیا اور 11 ستمبر 1973ء میں بغاوت کے نتیجے میں چلی کے سوشلسٹ رہنما کا قتل کروا دیا گیا۔