لاہور (جدوجہد رپورٹ) کلائمیٹ موومنٹ فرائیڈے فار فیوچر کی کال پر دنیا کے 450 شہروں میں احتجاجی مظاہرے منعقد کئے گئے ہیں۔ سب سے زیادہ احتجاجی مظاہرے جرمنی کے شہروں میں منعقد کئے گئے ہیں۔
’ڈی ڈبلیو‘ کے مطابق فرائیڈے فار فیوچر کے بینر تلے موسمیاتی تبدیلیوں کے خلاف احتجاج کیلئے جرمنی کے مختلف شہروں میں ہزاروں افراد سڑکوں پر نکل آئے۔ برلن میں سب سے بڑی ریلی کا انعقاد کیا گیا، جہاں 36 ہزار سے زائد افراد نے ماحولیاتی بحران سے نمٹنے کیلئے کارروائی کا مطالبہ کیا۔
منتظمین نے بتایا کہ جمعہ کے روز جرمنی کے 270 سے زائد شہروں اور قصبوں میں 2 لاکھ 80 ہزار سے زائد افراد نے مظاہروں میں شرکت کی۔
مظاہرین مطالبہ کر رہے ہیں کہ گلوبل وارمنگ کو روکنے کیلئے کارروائی کی جائے، قابل تجدید توانائی کے استعمال کو بڑھانے کیلئے فنڈز مختص کئے جائیں۔
غریب ملکوں کے مالی اور ماحولیاتی قرضوں کو منسوخ کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے مظاہرین کا کہنا ہے کہ ماحول کا تحفظ اور سماجی توازن صرف ایک ساتھ مل کر ہی ممکن ہے۔
جرمنی کے علاوہ امریکی شہر نیو یارک میں ہونے والے احتجاجی مظاہرے میں ہزاروں افراد نے شرکت کی۔ اٹلی کے دارالحکومت روم میں جمعہ کے روز 5 ہزار نوجوان سڑکوں پر نکل آئے۔ لوگوں نے پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے، جن پر لکھا تھا کہ ’آب و ہوا بدل رہی ہے، ہم کیوں نہیں؟‘
جنوبی کوریا کے شہر سیؤل میں 200 کے قریب افراد نے احتجاج کیا، کانگو کے دارالحکومت کنشاسا میں 400 کے قریب لوگ جمع ہوئے۔ اسی طرح کے مظاہرے دنیابھر کے تقریباً 450 مقامات پر کئے گئے۔ مظاہروں کا مقصد اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں جمع ہوئے عالمی رہنماؤں پر زور دینا تھا کہ وہ وسیع پیمانے پر مسائل پر تبادلہ خیال کرتے ہوئے ماحولیاتی آلودگیوں سے متعلق فیصلہ جات کر سکیں۔