خبریں/تبصرے

ٹاک شوز کے موضوعات: 71 فیصد سیاست، برباد معیشت 11 فیصد

لاہور (جدوجہد رپورٹ) گیلپ پاکستان نے ایک حالیہ سروے میں پاکستانی میڈیاپر چلنے والے ٹاک شوز کے حوالے سے اعداد و شمار پیش کئے ہیں۔ گیلپ کے مطابق یہ ٹاک شوز اپنے ناظرین کے تاثرات کو تشکیل دینے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ اس لئے ان کیلئے لازم ہے کہ وہ حقیقی تصویر بنانے کیلئے غیر جانبداری سے کام لیں۔ تاہم سروے کے نتائج سے ایسا نظر نہیں آ رہا ہے۔

6 مقبول ٹاک شوز کے جائزے کے مطابق زیر بحث زیادہ تر موضوعات سیاست سے متعلق ہیں، جو پورے پروگراموں کا 71 فیصد رہے ہیں اور اس کے بعد معیشت کا موضوع ہے جس پر 11 فیصد بات کی گئی ہے۔

اس جائزے میں یہ بھی سامنے آیا کہ پاکستانی میڈیا بری طرح سے سیاسی جماعتوں کے مابین تقسیم ہے۔ اے آر وائے پر سب سے زیادہ پی ٹی آئی کو نمائندگی دی جا رہی ہے، جبکہ سما پر سب سے زیادہ پیپلز پارٹی اور ن لیگ کو نمائندگی دی جا رہی ہے۔

گزشتہ ماہ جن اہم موضوعات پر بات ہوئی، ان میں سے کچھ ’پنجاب اور کے پی اسمبلی تحلیل‘، ’پنجاب کی موجودہ سیاسی صورتحال‘، ’جنرل باجوہ پر تنقید‘ پر مبنی رہے ہیں۔

ان ٹاک شوز میں پی ٹی آئی کی شرکت 71 فیصد اور پیپلز پارٹی کی 30 فیصد رہی، جو 11 جماعتوں میں سب سے زیادہ ٹاک شوز میں شریک رہی ہیں۔

ان 6 ٹاک شوز میں آنے والے منفرد مہمانوں کی کل تعداد 154 ہے، جبکہ ان پروگراموں میں بار بار آنے والے مہمانوں کی کل تعداد 267 ہے۔

فواد چوہدری 8 فیصد اور اطہر کاظمی 5 فیصد کے ساتھ سر فہرست دو مہمان رہے ہیں، جو تمام پروگراموں میں کثرت سے نظر آئے ہیں۔

منفرد مہمانوں کی سب سے زیادہ حاضری والا پروگرام ’الیونتھ آور‘ تھا، جس میں کل 46 منفرد مہمان آئے۔

اے آر وائے پر سب سے زیادہ 93 فیصد پی ٹی آئی کے افراد نظر آئے، جبکہ پیپلزپارٹی اور ن لیگ کے سب سے زیادہ 94 فیصد افراد سما ٹی وی پر نظر آئے، جبکہ اے آر وائے پر 46 فیصد نظر آئے۔

Roznama Jeddojehad
+ posts