خبریں/تبصرے

اردگان کا ترکی: ماحولیاتی آلودگی پہ تحقیق کرنے پر یونیورسٹی پروفیسر کو 15 ماہ قید

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) ترکی کی اقدنیس یونیورسٹی کے پروفیسر بنت سک کو ایک عدالت نے پندرہ ماہ قید کی سزا سنا دی ہے کیونکہ انہوں نے اپنی تحقیق سے یہ ثابت کیا تھا کہ مغربی ترکی میں زہریلے پانی اور مٹی میں موجود آلودگی سے کینسر پھیل رہا ہے۔

پروفیسر‘ بلنت اقدینس یونیورسٹی کے مرکز برائے حفظان ِخوراک و زراعت کے ڈپٹی ڈائریکٹر تھے۔ انہوں نے وزارت صحت کے کہنے پر، اپنے ساتھیوں کے ساتھ مل کر مغربی ترکی میں پانی اور مٹی کے بارے میں تحقیقات کیں تا کہ ان میں موجود صحت دشمن عناصر کا پتہ چلایا جا سکے۔ اس پانچ سالہ تحقیق سے پتہ چلا کہ آلودہ مٹی اور پانی کی وجہ سے کینسر پھیل رہا ہے۔

2015ء میں یہ تحقیق تو مکمل ہو گئی مگر حکام نے اس تحقیقی رپورٹ پر کوئی توجہ دی نہ کوئی اقدامات اٹھائے گئے۔ پروفیسر بلنت نے مفاد عامہ میں اپنی تحقیق ایک اخبار میں سلسلہ وار شائع کر دی۔ یہ مضامین 2018ء میں شائع ہوئے۔

عدالت نے ان پر الزام لگایا ہے کہ انہوں نے سرکاری راز افشا کیا ہے۔ 2016ء میں پروفیسر بلنت کو پہلے ہی اس بنیاد پر نوکری سے نکال دیا گیا تھا کہ انہوں نے یونیورسٹی اساتذہ کی اس پٹیشن پر دستخط کئے تھے جس میں فوجی بغاوت کے بعد حکومت سے کہا گیا تھا کہ وہ کردوں کے ساتھ مذاکرات کے ذریعے مسائل حل کرے۔ اس پٹیشن پر دستخط کرنے کی وجہ سے پہلے ہی بے شمار یونیورسٹی پروفیسر جیل میں ہیں۔

عدالت نے سزا سنانے سے قبل پروفیسر بلنت کو موقع دیا کہ ان کو معافی مل سکتی ہے اگر وہ اپنے کئے پر پچھتاوے کا اظہار کریں۔ پروفیسر بلنت نے ایسا کرنے سے انکار کر دیا اور جیل جانے کو ترجیح دی۔

Roznama Jeddojehad
+ posts