لاہور (جدوجہد رپورٹ) ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان (ایچ آر سی پی) نے لیفٹ ڈیموکریٹک فرنٹ کے سیاسی کارکنوں کے خلاف درج ایف آئی آر فوری واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔
ایکس (ٹویٹر) پرجاری بیان میں کہا گیا کہ راولپنڈی میں ایک ریلی کے بعد لیفٹ ڈیموکریٹک فرنٹ اور عوامی ورکرز پارٹی نے ریاستی پالیسیوں کی وجہ سے عوام کو درپیش معاشی مشکلات کے خلاف آواز اٹھائی۔ مہنگائی اور غریب مخالف معاشی پالیسیوں کے خلاف آواز اٹھانے والے امید کی واحد کرن ہیں۔
یاد رہے کہ 16 ستمبر کو راولپنڈی سٹی پولنگ اسٹیشن میں ایک ایف آئی آر علت نمبر 850/23 زیر دفعات 505، 341 ت پ درج کی گئی ہے۔ ایف آئی آر میں فرزانہ باری، فرمان علی، ایوب ملک، اختر حسین، فہیم ذوالفقار، عباس شاہ، نثار شاہ، محمد بشیر راجہ، رضوان، فاطمہ شہزاد اور 25 نامعلوم افراد کو نامزد کیا گیا ہے۔
ایف آئی آر کے متن کے مطابق کارکنان نے لیفٹ ڈیموکریٹک فرنٹ اور عوامی ورکرز پارٹی کے بینر اور جھنڈے اٹھا رکھے تھے۔ شرکا نے پاکستانی فوج اور عدلیہ کے خلاف نعرے بازی کی۔ مظاہرین نے سڑک بند کی، جس کی وجہ سے عوام الناس کو آمد و رفت میں کافی مشکلات آئیں۔ ڈاکٹر فرزانہ باری وغیرہ نے پاک آرمی اور جوڈیشری کا خلاف نفرت پھیلائی اور پولیس مداخلت پر مظاہرین منتشر ہو گئے۔