لاہور (جدوجہد رپورٹ) گذشتہ سال امریکی فضائیہ نے افغانستان پر جنگی جہازوں، بشمول ڈرون طیاروں کے 7,423 بم گرائے۔ ایک سال کے دوران، گیارہ ستمبر کے بعد سے یہ بد ترین بمباری تھی۔ یہ اعداد و شمار امریکن ائیرفورس سنٹرل کمانڈ نے پیر کے روزجاری کیے۔ یاد رہے اس طرح کے اعداد و شمار 2006ء سے مرتب کیے جا رہے ہیں۔
ادھر اقوامِ متحدہ کی ایک رپورٹ کے مطابق 2019ء گیارہ ستمبر کے بعد سب سے زیادہ خونی سال ثابت ہوا۔ گذشتہ سال کم از کم 3,804 عام شہری ہلاک ہوئے جن میں کم از کم 927 بچے تھے۔
ٹیلی سور انگلش کے مطابق امریکہ کی اس طویل ترین جنگ میں اب تک 2,20,000 افراد ہلاک ہو چکے ہیں اور اس جنگ پر 975 ارب ڈالر خرچ ہو چکے ہیں۔