لاہور (حیدر شاہ) پیر کے روز حقوقِ خلق موومنٹ نے لاہور پریس کلب لاہور کے سامنے ’مزدور یکجہتی‘ مظاہرے کا انعقاد کیا۔ اس مظاہرے کا مقصد کرونا وائرس کی وجہ سے ہونے والے لاک ڈاؤن میں مزدوروں کو مکمل نظر انداز کئے جانے کے خلاف مزدور طبقے کی آواز کو سامنے لانا تھا۔
حکومت کے اعلان کردہ لاک ڈاؤن میں فیکٹریوں اور کارخانوں کے مزدوروں کو یکسر نظر انداز کیا گیا ہے جبکہ لاک ڈاؤن کے باعث مختلف فیکٹریوں نے ہزاروں مزدوروں کو نوکریوں سے نکال دیاہے۔ بہت سی فیکٹریوں میں مزدوروں کو تنخواہیں ادا نہیں کی گئیں۔ ایسی فیکٹریوں کے خلاف حکومت نے مالکان کے خلاف کوئی کاروائی نہیں کی نہ ہی مزدوروں کے روزگار بحال کرنے کیلئے کوئی حکومتی کوشش کی گئی۔
مظاہرے کے دوران حقوقِ خلق موومنٹ کے نمائندوں نے مطالبہ کیا کہ کرونا بحران کے باعث بے روزگار ہونے والے مزدوروں کو فی الفور بے روزگاری الاؤنس دیا جائے، کام پر جانے والے مزدوروں کو تمام حفاظتی سامان مہیا کیا جائے اور آنے والے بجٹ میں مزدوروں کی کم از کم تنخواہیں بڑھاتے ہوئے ان کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے۔
مظاہرین نے کہا کہ اگر حکومت نے ہمارے مطالبات تسلیم نہ کئے تو آنے والے چند دنوں میں مزدوروں کے بنیادی حقوق کے تحفظ کیلئے ایک ملک گیر تحریک کا شروع ہونا ناگزیر ہے جسے روکنا حکومت کے اختیار میں بھی نہیں رہے گا۔