خبریں/تبصرے


منافقت بھی شرمندہ: طالبان کی بیٹیاں بیرون ملک پڑھتی ہیں، فٹبال کھیلتی ہیں

طالبان کے اساتذہ یعنی ’مجاہدین‘ جو پاکستان میں قائم مہاجر کیمپوں میں لڑکیوں کے اسکول نہیں کھولنے دیتے تھے، ان میں سے بعض کی اپنی بیٹیاں یورپ میں پڑھ رہی تھیں یا رہ رہی ہیں۔ ان مجاہدین کو سی آئی اے اور اختر عبدلرحمن یا حمید گل جیسے جرنیلوں کی سرپرستی حاصل تھی۔ اختر عبدلارحمن اور حمید گل کی اپنی اولادیں بھی ملک اور بیرون ملک بہترین سکولوں میں تعلیم حاصل کرتی رہیں۔ حمید گل کی بیٹی نے تو ایک ٹرانسپورٹ کمپنی بھی چلائی۔

آج علی وزیر کے رہا ہونے کا امکان

ان کی رہائی کے لئے ملک بھر میں پشتون تحفظ مومنٹ، نیشنل ڈیموکریٹک مومنٹ، حقوق خلق پارٹی، جے کے این ایس ایف اور پاکستان ٹریڈ یونین ڈیفنس کمپئین نے مسلسل ایک مہم چلا رکھی ہے۔

ایدھی کو ’گھٹیا‘ قرار دینے کے پچیس سال بعد عمران کا ’اچھا‘ یو ٹرن

بعد ازاں جب اس ڈرامے کی تکمیل ہو گئی تو اس کے پریوئیو کے لئے زمان پارک میں عمران خان کے گھر پر نشست کا اہتمام کیا گیا۔ اس موقع پر جمائما گولڈ اسمتھ اور یوسف صلاح الدین بھی موجود تھے۔ پریوئیو کے دوران جب عبدالستار ایدھی والا سین آیا تو عمران خان نے اس پر اعتراض کیا جس پر شاہد محمود ندیم نے موقف لیا کہ ان کی تائید شوکت خانم منصوبے کے لئے اہم ہو گی تو عمران خان نے کچھ دیر اپنے قریبی لوگوں سے کھسر پھسر کی، پھر بولے ’ٹھیک ہے، یہ ہے تو ”گھٹیا“ انسان مگر اسے موجود رہنے دیں‘۔

عید مبارک اور اعلان تعطیل

اس امید کے ساتھ کہ آئندہ عید الفطر نہ صرف پاکستان کے محنت کشوں بلکہ دنیا بھر کے محنت کشوں کیلئے حقیقی خوشیاں لے کر آئے گی۔ ہم ایک مرتبہ پھر اپنے قارئین کا شکریہ ادا کرنا چاہتے ہیں کہ جن کی حوصلہ افزائی اور بڑھتی ہوئی تعداد ہمیں ہمارا کام جاری رکھنے کی تحریک فراہم کرتی ہے۔

عید کے اس موقع پر جدوجہد ٹیم کے ارکان عید تعطیلات کے سلسلہ میں اپنے قارئین سے ایک ہفتہ کی رخصت لیں گے۔ یکم مئی بروز اتوار سے 8 مئی بروز اتوار تک ’جدوجہد‘ کی اشاعت نہیں ہو گی۔ آئندہ شمارہ 9 مئی (بروز پیر) پوسٹ کیا جائے گا۔

جموں کشمیر میں کالعدم تنظیموں کی سرگرمیوں کیخلاف ترقی پسند قوتوں کا ردعمل

الخصوص رمضان کے مہینہ میں کالعدم تنظیموں نے شہری اور دیہی علاقوں کی مساجد میں چندہ جمع کرنے کے علاوہ دیہی علاقوں کی مساجد میں افطار پروگرامات کا انعقاد کرتے ہوئے نہ صرف نوجوانوں کو ’جہاد‘ کیلئے بھرتی کرنے پر آمادہ کرنے کی مہم چلائی بلکہ اکثر مقامات پر ہوائی فائرنگ بھی کی گئی ہے۔

سعودی عرب میں حکومتی وفد کیخلاف نعرے بازی کرنیوالے 5 گرفتار

یہ واقعات جہاں پاکستانی سیاست میں پولرائزیشن اور عدم برداشت کے حد سے زیادہ بڑھ جانے کی غمازی کرتے ہیں، وہیں ریاست کی اندرونی ٹوٹ پھوٹ اور دھڑے بندی کی گہرائیوں کا بھی اظہار کر رہے ہیں۔

اگر سعودی عرب میں کیا جانے والا اقدام عمران خان کی ایما پر کیا گیا ہے (جس کے قوی امکانات موجود ہیں) تو یہ تحریک انصاف کی قیادت کے سیاسی بانجھ پن اور فسطائی رجحان کے دوبارہ طاقت حاصل کرنے کیلئے پاگل پن کی حد تک جانے کے عزائم کو ظاہر کر رہا ہے۔