Month: 2022 فروری


پاکستان دنیا بھر میں طالبان کے مفادات کا چمپئن بننا چاہتا ہے: مائیکل گوگل مین سے گفتگو

صدر جو بائیڈن نے حال ہی میں ایک ایگزکٹیو حکم کے ذریعے افغان سنٹرل بنک کے 3.5 بلین ڈالر فراہم کرنے کی راہ ہموار کی ہے جو امریکہ کے فیڈرل رزرو میں منجمد تھے۔ لیکن ابھی تک یہ واضح نہیں کہ یہ رقم کب تک فراہم کی جا سکے گی اور کن مقاصد کے لئے استعمال کی جا سکے گی۔ افغانستان میں ہزاروں کی تعداد میں لوگ فاقے کی حد تک پہنچ رہے ہیں اور طالبان کے پاس انتظار کا مزید وقت نہیں ہے۔

حکومت پاکستان نے کالعدم تحریک طالبان کے مزید 46 قیدیوں کو رہا کر دیا

داؤد خٹک کے مطابق قبائلی جرگہ کے اراکین پشاور میں اعلیٰ سکیورٹی آفیشل سے ملاقات میں مذاکرات اور آگے کے راستے سے آگاہ کرینگے۔ ایسا لگتا ہے کہ وہ جنگ بندی کارڈ پرٹی ٹی پی چند بڑے افراد کو رہا کروانے میں کامیاب ہو جائیگی۔

ایچ آر سی پی کا ملک میں حالیہ جبری گمشدگیوں کی لہر پر اظہار تشویش

بلوچستان یونیورسٹی کے دو طالبعلموں کو گزشتہ سال نومبر میں مبینہ طور پر لاپتہ کر دیا گیا تھا، تاہم یونیورسٹی میں طلبہ کے احتجاجی دھرنے کے دوران انہیں بازیاب کروائے جانے کی مبہم یقین دہانیوں کے سوا کچھ نہیں ہو سکا۔

لال خان تم نہیں رہے پر یہ لڑائی تو ہے!

کامریڈ لال خان کے فکری اور عملی کام کو کسی ایک مضمون میں بیان کرنا ناممکن ہے۔ کامریڈ لال خان ہم میں نہیں ہیں لیکن ان کی تعمیر کی گئی سرخ انقلابیوں پر مشتمل فوج موجود ہے، جو اگر درست نظریات اور حکمت عملی پر کاربند رہی تو آنے والے وقت میں شروع ہونے والی طبقاتی جنگ میں فیصلہ کن کردار ادا کرے گی۔ لال خان ہم میں نہیں ہیں لیکن جب تک طبقات موجود ہیں، امیر اور غریب کی تفریق موجود ہے، یہ لڑائی تو ہے۔ ان کی زندگی کا پیغام ہے کہ طبقاتی جنگ کی تیاری کو تیز کرو، انقلابی نظریات کو محنت کشوں اور نوجوانوں کی وسیع تر پرتوں تک پہنچاؤ، ایک فیصد طبقے کی حاکمیت کا خاتمہ کر کے محنت کشوں کوسرمائے کی ان زنجیروں سے آزاد کرو۔

خواتین کا سر ڈھانپنا یا حجاب پہننا ضروری نہیں: سعودی ولی عہد

”ہمارے ملاں حضرات سعودیوں کو اخلاقی اور روحانی قبلہ سمجھتے ہیں۔ سعودی بادشاہ محمد بن سلمان کا کہنا ہے کہ خواتین اور مردوں کو صرف مہذب لباس پہننے کی ضرورت ہے، حجاب اور عبایہ کی ضرورت نہیں ہے۔ مولاناؤں کو عورت مارچ پر اعتراض ہے، برائے مہربانی توجہ فرمائیں۔“

طلبہ یونین کی بحالی کیلئے پنجاب اسمبلی کے سامنے احتجاجی دھرنا دسویں روز میں داخل

احتجاجی دھرنا میں شریک طلبہ کے مطالبات میں یونینوں کی بحالی، داخلہ کے وقت سیاسی سرگرمیوں سے دور رہنے کے حلف نامہ کی شرط کا خاتمہ، طلبہ کارڈ پر ٹرانسپورٹ کرایوں میں 50 فیصد رعایت اور خواتین طالبات کی مساوی رکنیت کے ساتھ اینٹی ہراسمنٹ کمیٹیوں کے قیام کے مطالبات بھی شامل ہیں۔

گلگت بلتستان عبوری صوبہ پیکیج نامنظور: آن لائن پٹیشن دائر

پاکستانی آئین کے آرٹیکل 257 میں ترمیم کی جائے، تاکہ گلگت بلتستان کو وہی حیثیت دی جائے جو ’آزاد جموں و کشمیر‘ (پاکستانی زیر انتظام جموں کشمیر) کے شہریوں کو حاصل ہے۔ اس سے کم کچھ بھی نہ صرف ’بھارتی مقبوضہ کشمیر‘ (بھارتی زیر انتظام جموں کشمیر) پر پاکستان کے سرکاری موقف سے متصادم ہے بلکہ گلگت بلتستان کے عوام کے ساتھ بھی بہت بڑی غداری ہے۔

طالبان رجیم کو تسلیم کر کے مغرب افغانستان کو پھر دھوکہ دینا چاہتا ہے

طالبان کو تسلیم کرنے سے افغانستان کے المیے کو مزید طول دیا جائے گا۔ انسانی المیہ یقینا خوفناک شکل اختیار کر چکا ہے۔ اس المیے سے نپٹنے کا طریقہ افغان رجیم کو طول دے کر نہیں، اس کی زندگی مختصر کر کے حل ہو گا۔ انسانی المیے سے نپٹنے کے لئے ضروری ہے کہ فوری طور پر اقوام متحدہ کے ادارے افغان لوگوں کی غیر مسلح تنظیموں اور کمیونٹیوں کے ساتھ مل کر اقدامات کریں۔

پٹرول بم: اشیائے خوردونوش 20 فیصد مہنگی ہو جائیں گی

پٹرول اور ڈیزل سمیت دیگر پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ریکارڈ اضافے کی وجہ سے ملک میں مہنگائی کا ایک نیا سلسلہ شروع ہو گیا ہے۔ اشیائے خوردونوش، ٹرانسپورٹ اور دیگر اشیائے ضروریہ کی قیمتیں نئی بلندیوں پر پہنچ گئی ہیں۔ کم اور متوسط آمدنی والی معاشرے کی پرتوں پر دباؤ مزید بڑھ گیا ہے۔