Month: 2023 جولائی


اسلامیہ یونیورسٹی واقعہ کی تحقیقات میں طلبہ نمائندگان کو شامل کیا جائے: آر ایس ایف

٭ تحقیقات اور تفتیش میں طلبہ کے منتخب نمائندگان کو شامل کیا جائے۔
٭ معاملے کو افراد کی نجی زندگیوں کے معاملات سے جوڑنے کی رجعتی روش ترک کی جائے اور جرم کے سماجی پہلو پر توجہ مرکوز کی جائے۔
٭ تمام تر تحقیقات کو شفاف بنایا جائے اور ہر مرحلے کی رپورٹ میڈیا کے سامنے رکھی جائے۔
٭ تحقیقات کے نتائج اور مجموعی رپورٹ کو پبلک کیا جائے۔
٭ ذمہ داران کو قانون کے کٹہرے میں کھڑا کر کے سخت ترین سزائیں دی جائیں۔
٭ ہراسانی کی روک تھام کے لئے ہر تعلیمی ادارے میں خصوصی کمیٹیاں تشکیل دی جائے جن میں طلبا و طالبات کی مکمل اور فیصلہ کن شمولیت ہو۔

مودی سرکار کشمیر ماڈل پورے انڈیا پر لاگو کر رہی ہے: کشمیری صحافی انورادھا بھیسن

کشمیر ی صحافی انورادھا بھیسن نے کہا ہے کہ مودی سرکارنے کشمیر کوہندو ریاست کا حصہ بنا کر شہریوں کے بنیادی حقوق سلب کر دیے ہیں اور اب وہ پورے انڈیا میں یہی ماڈل نافذ کر رہی ہے۔ ان کے خیال میں کشمیر کو بھارت میں ضم کرنے کے بعد علاقے میں مسلمانوں کے استحصال کو قانونی اور سیاسی شکل دی جا رہی ہیں۔

افغان صحافی عرفان اللہ بیدار خفیہ ایجنسی کی تحویل میں!

دس روز پہلے افغانستان میں گرفتار کئے گئے صحافی عرفان اللہ بیدار کو اب تک رہا نہیں کیا گیا نہ یہ معلوم ہوسکا کہ انہیں کہاں اور کن الزامات کے تحت زیر حراست رکھا گیا ہے۔ عرفان ریڈیو صفا کے صحافی او ر ملکی مسائل پر ریڈیو پروگرام کے میزبان ہیں۔ اطلاعات کے مطابق انہیں بارہ مئی کو جلال آباد میں عید گاہ مسجد کے قریب جنرل ڈائریکٹریٹ آف انٹیلیجنس نے گرفتار کیا تھا جس کے بعد سے وہ لاپتہ ہیں۔

بنگلہ دیش کے صحافی شاہد العالم عاصمہ جہانگیر لیکچر میں خطاب کریں گے!

شاہد العالم سماجی کارکن، مصنف اور دانشور کی حیثیت سے عالمی سطح پر جانے جاتے ہیں۔ انہیں پانچ سال پہلے حکومت کے خلا ف ایک مظاہرے کی کوریج کے دوران گرفتار کیا گیا تھا اور عالمی اداروں کے شدید احتجاج کے نتیجے میں تین ماہ کے بعد رہا کیا گیا۔ وہ ساؤتھ ایشین میڈیا انسٹی ٹیوٹ، ڈرک ایجنسی اور بنگلہ دیش فوٹوگرافک سوسائٹی سمیت صحافیوں اور فوٹو گرافروں کی تربیت کے کئی مراکز کے بانی ہیں۔

موت کی کتاب

مسعود قمر کی کتاب ’آئینے میں جنم لیتا آدمی‘ ماضی کے شاعروں، ناول نگاروں، فلسفیوں اور فنکاروں (جیسا کہ دوستوفسکی، فرانز مارک، کافکا، محمود درویش وغیرہ) کی تخلیقی سوچ کی مظہر اور اس کا مواد تاریخی حقائق پر مبنی ہے، جیسے ان کی نظم ’عمل زمین پر تھا قہقہے آسمان پر‘ میں ضیا دور کے خاتمے کا جشن ہے، جس دور میں شاعر کو آزادی اظہار رائے کی تحریک میں سرگرم ہونے کی وجہ سے جیل بھیج دیا گیا تھا۔ بعد میں انہوں نے سویڈن میں خود ساختہ جلاوطنی اختیار کر لی، تاہم اس سب کے باجود یہ کتاب اپنے خواص میں عین موت کی کتاب ہے۔

لائل پور کا پہلا گھنٹہ گھر

عمومی طور پر خیال کیا جاتا ہے کہ فیصل آباد (جس کا پہلا نام لائل پور تھا) گھنٹہ گھر، آٹھ بازاروں اور ٹیکسٹائل انڈسٹری کی وجہ سے معروف ہے…اگرچہ گھنٹہ گھر پنجاب کے دیگر شہروں جیسا کہ ملتان، سیالکوٹ اور سمندری میں بھی تعمیر کیے گئے تھے، لیکن فیصل آباد کے گھنٹہ گھرنے زیادہ شہرت پائی۔

میرے دل میرے مسافر

ہم اپنے اس کالم کے ذریعے سیاحت کی انڈسٹری اور سیاحتی حلقوں کو ایک پیغام اصلاح دے رہے ہیں کہ وہ ہوش کے ناخن لیں اور ناجائز منافع خوری کی بجائے انسان دوستی کے تقاضوں کو ملحوظ خاطر رکھیں۔ بصورت دیگر عوام کی اکثریت سفر سے اکتا جائے گی اور سیاحتی انڈسٹری کی اصلاح بذریعہ کمپیوٹر اپلیکیشنز مثلاً ’Zoom‘ یا ’Whatsapp‘ وغیرہ سے ہو جائے گی۔

پنجاب کسان تحریک کی مختصر تاریخ

سماجی تحریک کے لئے نظریہ کی بالکل وہی اہمیت ہے جو جسم کے لیے خوراک کی۔ نظریہ جہاں ایک طرف عوام کو بعض عقائد اور اہداف کے لیے متحرک کرتا ہے وہیں دوسری طرف ان کی شناخت اور وضاحت بھی کرتا ہے۔ دوسرے الفاظ میں، کوئی بھی اجتماعی عمل بغیر کسی متعین نظریاتی رجحان کے غیر منظم نظر آتا ہے اور بالآخر غائب ہو جاتا ہے۔ اس کی واضح مثال حال ہی میں پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کا انجام ہے۔