خبریں/تبصرے

بغاوت کے مقدمات کی ملک گیر درخواستیں، فوج کی بطور ادارہ عزت کرتا ہوں، حامد میر

لاہور (جدوجہد رپورٹ) پاکستان کے معروف صحافی و اینکر پرسن حامد میر کو ’جیو نیوز‘ کے پروگرام ’کیپیٹل ٹاک‘ سے رخصت پر بھیجے جانے کے بعد پاکستان کے مختلف شہروں میں ان کے خلاف مقدمات کی درخواستیں دیئے جانے کا سلسلہ شروع ہو گیا ہے۔

حامد میر نے ٹویٹرہینڈل پر گوجرانوالہ کے ایک مقامی وکیل منظور قادر بھنڈر کی جانب سے بغاوت کے مقدمہ کیلئے ایڈیشنل سیشن جج کی عدالت میں دی گئی درخواست شیئر کرتے ہوئے وضاحت کی کہ انہوں نے کسی آرمی آفیسر کا نام نہیں لیا اورنہ ہی وہ قومی ادارے کو بدنام کرنا چاہتے ہیں۔

حامد میر نے اپنی ٹویٹ میں کہا کہ ”پاکستان کے مختلف شہروں میں کچھ مخصوص لوگ پولیس کو درخواستوں میں یہ الزام لگا رہے ہیں کہ میں نے پاک فوج کے جرنیلوں کے نام لیکر ان پر الزام لگائے، میری تقریر کے الفاظ سخت ہو سکتے ہیں لیکن میں نے کسی کا نام نہیں لیا نہ کسی کے ساتھ کوئی ذاتی دشمنی ہے، میں فوج کی بطور ادارہ عزت کرتا ہوں۔“

منظور قادر بھنڈر کی جانب سے حامد میر اور عاصمہ شیرازی کے خلاف بغاوت کا مقدمہ درج کرنے کی درخواست دائر کی گئی۔ درخواست میں انکا موقف تھا کہ حامد میر نے پاک فوج اورپاک فوج کے جرنیلوں کے نام لے کر قومی ادارے کو بدنام کرنے کی سازش کی ہے۔

تاہم حامد میر کی جانب سے نیشنل پریس کلب کے سامنے صحافیوں پر تشدد کے خلاف احتجاج کے دوران ’جنرل رانی‘ کا ذکر تو کیا گیا لیکن کسی بھی ادارے کا نام لئے بغیر صحافیوں پر حملے کرنے والوں کی نہ صرف مذمت کی بلکہ آئندہ کسی صحافی پر تشدد کی صورت ان کے گھروں کی باتیں عوام کو بتانے کی دھمکی دی تھی۔

واضح رہے کہ گوجرانوالہ کے علاوہ پاکستان کے مختلف شہروں اور گلگت بلتستان کے پولیس تھانوں میں حامد میر کے خلاف غداری کے مقدمات کے اندراج کیلئے ان افراد کی جانب سے درخواستیں دی گئی ہیں جو اس سے قبل بھی مختلف جمہوری اور انسانی آزادیوں کیلئے جدوجہد کرنیوالوں سمیت سیاسی و سماجی شخصیات کے خلاف ایسی درخواستیں دے چکے ہیں۔

منظور قادر بھنڈر نے اس سے قبل میر حاصل بزنجو (مرحوم) کے خلاف بھی درخواست دی تھی۔

گلگت بلتستان کے پولیس تھانہ یاسین میں اپنے آپ کو تحریک انصاف یوتھ ونگ کا عہدیدار ظاہر کرنے والے محمد ظفر خان نامی شخص نے حامد میر کے خلاف غداری کا مقدمہ درج کرنے کی درخواست دی ہے۔

عصمت اللہ راجپوت نامی شہری نے اپنے آپ کو مقامی اخبار کا سب ایڈیٹر ظاہر کرتے ہوئے حامد میر کے خلاف مقدمہ کی درخواست دی ہے۔

وائس پی کے نے کچھ ایسے دیگر افراد کی بھی فہرست مرتب کی ہے جنہوں نے ماضی میں مختلف شخصیات کے خلاف اس طرح کی درخواستیں دی ہیں اور ان میں سے کچھ خود مختلف مقدمات میں مطلوب ہیں۔

بدر رشید نے گزشتہ سال ستمبر میں نوازشریف اور ن لیگ کی قیادت کے خلاف بغاوت کا مقدمہ درج کروایا تھا۔ بدررشید خود کو تحریک انصاف کا ممبر ظاہر کرتے ہیں اور مجرمانہ ریکارڈ رکھتے ہیں، وہ لاہور پولیس کو اقدام قتل سمیت مختلف مقدمات میں مطلوب ہیں۔

جمیل سلیم نامی شخص نے رواں سال ن لیگی رہنما جاوید لطیف کے خلاف مقدمہ درج کروایا۔ وہ لاہور کے علاوہ ٹاؤن شپ سے تحریک انصاف کے ٹکٹ پرکونسلر منتخب ہوئے تھے۔

چوہدری نوید نامی شہری نے سابق چیئرمین پیمرا ابصار عالم کے خلاف مقدمہ درج کروایا تھا۔ وہ تحریک انصاف لائرز ونگ جہلم کے صدر ہیں۔

حافظ احتشام نامی شہری نے گزشتہ سال ستمبر میں صحافی اسد طور کے خلاف مقدمہ درج کروایا تھا۔ وہ بھی ایک عادی درخواست گزار کے طور پر مشہور ہیں۔ عمران خان کے خلاف بھی ماضی میں درخواست دائر کر چکے ہیں۔ اب یہ فریضہ تحریک انصاف کی حکومت کے حق میں ادا کر رہے ہیں۔

جاوید خان نامی شہری نے گزشتہ سال ستمبر میں صحافی بلال فاروقی کے خلاف مقدمہ درج کروایا تھا۔

Roznama Jeddojehad
+ posts