لاہور (پ ر) حقوق خلق موومنٹ کی کال پر گزشتہ روز لاہور کی مختلف سماجی تحریکوں اور سیاسی کارکنوں نے ماحولیاتی تحفظ ایجنسی کے قذافی سٹیڈیم میں دفتر سامنے بڑھتی ذہریلی سموگ کے خلاف ناکافی اقدامات کرنے پر شدید احتجاج کیا۔ احتجاج کی قیادت طلبہ، نوجوان، کسان، بھٹہ ورکرز اور دوسرے پریشان شہری کر رہے تھے۔
مطالبات
1) آلو دگی پھیلانے والی فیکٹریاں اور کارخانہ بند کر دئیے جائیں۔
2) غیر محفوظ کا رخانوں سے نکالے جانے والے محنت کشو ں کو 30 ہزار روپے معا وضہ ادا کیا جائے گا۔
3) محنت کشوں کو شہر کی صفائی کے حوالے سے ٹریننگ دی جائے اور صحت کے مسائل کو زیر غور لا یا جائے۔
4) لاہور میں زیر آلو د فیول کی در آ مد پر پابندی لگائی جائے اور یورو 5 کو اس کے بدلے استعمال کیا جائے۔
5) پینے کے پانی کی صفائی (Punjab Environmental Quality Standard) کے معیار کے مطا بق ہو۔
6) Medical Teaching Institutions (MTI) کو ختم کیا جائے اور صحت کی اچھی سہولت فراہم کی جائیں۔
7) سڑکوں پر گاڑیوں کے رش کو کم کرنے کے لیے پالیسی تشکیل دی جائے اور پبلک ٹرانسپورٹ کو بہتر کیاجائے۔
8) طلبہ اور ماہرین پر مشتمل کمیٹی تشکیل دی جائے جو ماحولیاتی تبدیلیوں اور اثرات کے متعلق نصاب بنائے۔
9) Ravi Urban Development Authority (RUDA) کی زمینوں کے قبضے کو فی الفور ختم کیا جائے اور کسانوں کو ان کی زمینیں واپس دی جائیں تاکہ وہ سبزیاں کاشت کر سکیں۔
10) بلو چستان، خیبر پختونخوا، سندھ، اور کشمیر میں لوگوں کے مطالبات کو مانا جائے اور ان کو اپنی وسائل کو بروئے کا ر لانے کا اختیا ر دیا جائے۔
11) تمام فوسل فیولز کو Phase Out کر کے قابل تجدید ذرائع کو استعمال کیا جائے۔